کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں لگ بھگ 260 افراد کی المناک موت کا سبب بننے والی بلدیہ فیکٹری کی سوختہ عمارت کو سانحہ کے 10 سال بعد مسمار کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
ضلع کیماڑی پولیس کے مطابق اس سلسلے میں بلدیہ فیکٹری مالکان یا متعلقین کی جانب سے تمام اجازت نامے حاصل کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق فیکٹری کی سوختہ عمارت مسمار کرنے کے سلسلے میں سندھ ٹریڈنگ اسٹیٹ کی جانب سے این او سی جاری کیا گیا ہے۔
سائٹ بی پولیس کے مطابق فیکٹری کی عمارت کے حوالے سے عدالت کی جانب سے بھی کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ 11 ستمبر 2012 کو پیش آئے سانحہ میں 260 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
جاں بحق ہونے والوں میں فیکٹری کے ملازمین تھے جن کے لواحقین کی جانب سے اس سلسلے میں اعتراضات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم پولیس کے مطابق کسی کے پاس فیکٹری کی عمارت گرانے کے حوالے سے تحریری معاہدہ یا کوئی دستاویز نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق فی الوقت یہ عمارت گرا کر خالی جگہ کروائی کی جا رہی ہے، جس کے لیے گزشتہ روز سے یہاں پر متعدد مزدور کام کر رہے ہیں۔
Comments are closed.