پاکستان میں ملیریا پھیلانے والا روایتی مچھر غائب ہو گیا ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ’اینافلیس پلچیری مس‘ نامی مچھر ملیریا پھیلا رہا ہے جو پہلے یہ کام نہیں کرتا تھا۔
ڈائریکٹر آف ملیریا کنٹرول ڈاکٹر محمد مختار نے انکشاف کیا ہے کہ نئے مچھر کے نمونے ڈی این اے اور بلڈ ٹیسٹ کے لیے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول امریکا بھیجے ہیں۔
ڈاکٹر محمد مختار کا کہنا ہے کہ نیا مچھر سامنے آنے کے باعث ملیریا کنٹرول کی نئی حکمت عملی بنانی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ امکان ہے کہ اس سال شدید گرمی اور سیلاب کے باعث ملیریا پھیلانے والا روایتی مچھر ختم ہو گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں ملیریا 5 سے 10 گنا زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔
ڈاکٹر محمد مختار کا یہ بھی کہنا ہے کہ رواں سال اب تک ملیریا کے 50 لاکھ کیس سامنے آ چکے ہیں۔
Comments are closed.