راولپنڈی میں افغانستان اور خیبر پختونخوا سے آنے والے بچوں کا ڈیٹا رجسٹر نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ڈیٹا رجسٹرڈ نہ ہونے سے بیشتر بچے انسداد پولیو قطرے پینے سے محروم ہیں۔
ذرائع انسداد پولیو پروگرام کے مطابق راولپنڈی میں رجسٹرڈ بچوں کے اعداد و شمار میں نمایاں فرق ہے۔
سربراہ پنجاب انسداد پولیو پروگرام خضر افضال نے بتایا کہ راولپنڈی متحرک آبادیوں کا دوسرا گھر ہے۔
انہوں نے کہا کہ متحرک آبادیوں کی رجسٹریشن مکمل کی جائے، مقامی زبانوں سے ہم آہنگ پولیو ٹیمیں ترتیب دی جائیں۔
Comments are closed.