پاکستان میں امریکی مشن کی جانب سے انگریزی زبان کی تعلیم اور تربیت کے سلسلے میں تین روزہ اوپن (OPEN) انگلش لینگویج نمائش 2022 کا انعقاد کیا گیا۔
گرینچ یونیورسٹی کراچی میں منعقدہ اس نمائش میں یونیورسٹی کے 700 سے زائد اساتذہ، پیشہ ور افراد اور طلبہ نے شرکت کی۔
"انگریزی زبان کی تعلیم میں جدید ٹیکنالوجی” کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں سندھ اور بلوچستان کے انگریزی اساتذہ اور طلبہ نے شرکت کی۔
نمائش میں ورکشاپس، پریزنٹیشنز اور STEAM (اسٹیم: سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹ اور ریاضی) تعلیم، کھیلوں کی سرگرمیاں، مینجمنٹ سسٹم کی آن لائن تربیت، آن لائن اور آف لائن اسیسمنٹ سے متعلق موضوعات پر مباحثوں کا انعقاد کیا گیا۔
انگریزی زبان سیکھنے والے کلاس روم کو عالمی کلاس روم میں تبدیل کرنے کے لیے کمپیوٹر اور موبائل ٹیکنالوجی کے آلات کا استعمال کرنے کی تربیت بھی اس کا حصہ تھی۔
اسلام آباد کے امریکی سفارتخانہ میں تعینات نائب قونصلر برائے شعبہ پبلک ڈپلومیسی جیکلین ڈیلی نے نمائش میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس پاکستانی اساتذہ و طلبہ کو انگریزی کی تعلیم و تدریس میں جدید معلومات و تربیت حاصل کرنے کا غیر معمولی موقع فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان عوامی سطح پر استوار تعلقات دیرپا دوستی کے بنیادی پہلوؤں میں شمار ہوتے ہیں، جبکہ شعبہ انگریزی زبان کی تربیت و تعلیم میں اشتراک کو عوامی تعلقات کے حوالے سے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔
اوپن انگلش لینگویج نمائش 2022 میں اساتذہ اور طلبہ کیلئے 60 سے زائد نشستوں کا اہتمام کیا گیا، جو انگریزی زبان سیکھنے کے جدید طریقوں سے متعلق ورکشاپ، تقاریر اور اجتماعی مباحث پر مشتمل تھیں۔
اوپن پروگرام پاس کرنے والی 60 سے زائد خواتین اور امریکی مشن کے مقررین نے طلبہ کے ساتھ مل کر سرگرمیاں کیں، جبکہ نمائش میں حاصل ہونے والی مہارت و تجربات کا بھی تبادلہ کیا۔
کراچی میں قائم مقام امریکی قونصل جنرل لیئم اوفلینیگن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت معلومات و تجربات کے تبادلے سے پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوپن انگلش لینگویج ان پروگراموں میں سے ایک ہے، جن کی توجہ انگریزی سے وابستہ پاکستانی اساتذہ و طلبہ کی صلاحیتوں کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں 700 سے زائد افراد کا مستفید ہونا ہمارے لیے باعث خوشی ہے، جن میں پاکستان کی سرکاری و نجی اداروں سے وابستہ پالیسی ساز، وکلا، ماہرین، سربراہان، اساتذہ اور طلبہ شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی مشن کے انگریزی کی تعلیم و تدریس کے پروگراموں سے ہر سال ہزاروں پاکستانی اساتذہ اور طلبہ مستفید ہوتے ہیں، جبکہ ان پروگراموں کے ذریعے معاشی ترقی و استعداد بڑھانے کے کئی مواقع بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
Comments are closed.