منگل 11؍جمادی الاول 1444ھ 6؍دسمبر 2022ء

کراچی، شاہین فورس کے اہلکار کا قتل، کیس کی مزید تفتیش CTD کے حوالے کرنیکا فیصلہ

پولیس حکام کی جانب سے کراچی میں شاہین فورس کے اہلکار عبدالرحمٰن کے قتل کیس کی مزید تفتیش کاونٹر ٹیرززم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شاہین فورس کے اہلکار کے قتل کیس کی تفتیش کاؤنٹر ٹیرززم ڈپارٹمنٹ کو منتقل کرنے سے متعلق پولیس حکام نے تحریری حکمنامہ بھی جاری کر دیا ہے۔

شاہین فورس کے اہلکار کے قتل کیس کی تفتیش سے متعلق ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو خط لکھا ہے۔

تحریری حکم نامے میں پولیس حکام  نے کہا ہے کہ مقدمہ الزام نمبر 500/22 کی تفتیش سی ٹی ڈی منتقل کی جائے،  پولیس اہلکاروں کے قتل کی تفتیش سی ٹی ڈی کرتی ہے، اہلکار کے قتل کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں، کیس میں سہولت کار ملزمان عامر اور اورنگزیب اس وقت جیل میں ہیں۔

ڈی آئی جی ساؤتھ ،عرفان بلوچ کا خط میں کہنا ہے کہ معاملہ بین الاقوامی ہے، سی ٹی ڈی غیر ملکی اداروں سے رابطے کا تجربہ رکھتی ہے، سی ٹی ڈی انٹرپول سے رابطہ کرکے دہشتگردی کے ملزم کو پاکستان منتقل کرنے میں بہتر کردار ادا کر سکتی ہے۔

گزشتہ شب کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں پولیس اہلکار عبدالرحمٰن کے قتل کے مبینہ ملزم خرم نثار سے اس کے والدین نے لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔

تحریری حکم نامے میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے قتل کے مرکزی ملزم خرم نثار کو فرار کرانے میں سہولت کاری کی، دونوں کی جانب سے سہولت کاری کے واضح ثبوت موجود ہیں،  ملزم خرم نثار کے والد کے خلاف سہولت کاری کے شواہد ملے تو باقاعدہ گرفتار کیا جائے گا۔

پولیس حکام کے مطابق فی الحال ملزم کے والد کو صرف شامل تفتیش کیا ہے۔

پولیس اہلکار کے قتل کے تفتیش کاروں نے مقدمہ سی ٹی ڈی کو ٹرانسفر کرنے کی درخواست کردی۔

واضح رہے کہ کراچی میں 21 نومبر کی رات کو ملزم خرم نے فائرنگ کرکے پولیس اہلکار کو قتل کر دیا تھا، پولیس اہلکار کو قتل کرنے کے بعد ملزم یورپ فرار ہو گیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.