اتوار 9؍جمادی الاول 1444ھ 4؍دسمبر 2022ء

فیصل واؤڈا نااہلی کیس کا مختصر تحریری فیصلہ جاری

سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیصل واؤڈا نااہلی کیس کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے مختصر تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس امیدوار کو الیکشن سے قبل نااہل کرنے کا اختیار نہیں۔

فیصلے کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ بھی قانون کی نظر میں برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔

مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اور ہائی کورٹ کا فیصل واؤڈا کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

عدالتِ عظمیٰ کے مختصر تحریری فیصلے کے مطابق فیصل واؤڈا نے عدالت کو بتایا ہے کہ 25 جون 2018ء کو انہیں شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ ملا تھا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصل واؤڈا نے تسلیم کیا کہ ان سے غلط بیانی ہوئی، غلطی تسلیم کرنے پر آرٹیکل 63 ون سی کا اطلاق ہوتا ہے۔

عدالت کے مختصر تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصل واؤڈا 2018ء میں ممبر اسمبلی بننے کے لیے اہل نہیں تھے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیصل واؤڈا کی معافی تسلیم کرتے ہوئے انہیں آئندہ عام انتخابات لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا اور ان کے خلاف الیکشن کمیشن اور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ کے مختصر تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصل واؤڈا موجودہ اسمبلی کی مدت تک نااہل تصور ہوں گے، جبکہ آئندہ انتخابات لڑنے کے لیے وہ اہل ہوں گے ۔

عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے مختصر تحریری فیصلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ فیصل واؤڈا سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو فوری بھجوائیں۔

سپریم کورٹ نے 25 نومبر کو فیصل واؤڈا نااہلی کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.