کیا آپ نے کبھی کسی کو دیکھا ہے کہ اسے ملازمت جانے کی اس قدر خوشی ہو کہ وہ پل پل گن کر گزارے۔
یقیناً نہیں، لیکن ایسا اس وقت ہوا جب ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک کے جاری کردہ انتباہ ’سخت اور طویل گھنٹوں کام کرو یا گھر جاؤ‘ کے بعد ٹوئٹر ملازمین کی بڑی تعداد نے گھر جانے کو ترجیح دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ جمعرات شام 5 بجے تک ٹوئٹر ملازمین کے پاس یہ سوچنے کا وقت تھا کہ گویہ وہ سخت محنت کرنا چاہتے ہیں یا پھر ملازمت چھوڑنا چاہتے ہیں۔
انہیں شام 5 بجے سے پہلے بذریعہ ای – میل کمپنی انتظامیہ کو مطلع کرنا تھا۔
ایسے میں ٹوئٹر کے چند ملازمین نے 5 بجنے سے چند لمحے قبل کے مناظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کئے اور پھر انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کردیا، ان کی یہ ویڈیو خوب وائرل ہوئی۔
45 سیکنڈز کی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ، یہ ملازمین اپنا تعارف کرواتے ہیں کہ ان کا گروپ میں گزشتہ 4 سے 9 سال سے ٹوئٹر سے وابستہ ہے اور کہتے ہیں کہ اب اگلے چند لمحوں میں ہمیں ٹوئٹر سے برطرف کر دیا جائے گا۔
پھر یہ 10 سے 1 تک گنتی گنتے ہیں، پھر ہیپی نیو ایئر کا نعرہ بلند کرتے ہیں اور 5 بجتے ہی اپنا اپنا ویب پورٹل چیک کرتے ہیں، تمام ٹوئٹر ملازمین کی ان کے اکاؤنٹ تک رسائی ختم کردی جاتی ہے۔
Comments are closed.