پیر18؍ربیع الثانی 1444ھ14؍نومبر2022ء

اسلام اور عیسائیت قبول کرنیوالے دلتوں کو نچلی ذات قرار نہیں دیا جاسکتا، بھارتی حکومت

بھارت کی مرکزی حکومت نے اسلام اور عیسائیت قبول کرنے والے دلتوں کو نچلی ذات قرار دینے کی مخالفت کی ہے، حکومت کا موقف ہے کہ دونوں مذاہب میں چھوت چھات کا کوئی تصور نہیں۔

بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں ایک این جی او نے پٹیشن دائر کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 1950 کا نچلی ذاتوں سے متعلق ضابطہ غیرآئینی ہے کیونکہ اس میں صرف ہندو، بدھ مت اور سکھوں کو نچلی ذات میں شامل کیا گیا ہے، این جی او کا موقف تھا کہ یہ مذہبی تفریق ہے۔

جواباً بھارت کی مرکزی وزارت سماجی انصاف نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ جمع کروایا کہ آئین میں درج نچلی ذاتوں سے متعلق قانون تاریخی معلومات پر مبنی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلامی اور عیسائی معاشروں میں ایسا جبر کبھی رائج ہی نہیں تھا۔

حلف نامے میں کہا گیا کہ نچلی ذات کے افراد کے اسلام اور عیسائیت قبول کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ چھوت چھات کے جابرانہ نظام سے باہر نکل سکیں جس کا اسلام اورعیسائیت میں کوئی تصور نہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.