متحدہ قومی مومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن فوری روکنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ایم کیو ایم پاکستان نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل قانونی پیچیدگیوں کا جائزہ لینا ضروری ہے، کیس کا فیصلہ کرنے سے پہلے ہمارا موقف بھی سنا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق قانون سازی کے بغیر بلدیاتی ادارے بااختیار نہیں ہوسکتے، بلدیاتی قوانین میں ترامیم تک بلدیاتی الیکشن نہ کروائے جائیں۔
اس موقع پر رہنما ایم کیو ایم وسیم اختر نے سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد الیکشن کا التواء ہرگز نہیں، فری اینڈ فیئر الیکشن ضروری ہیں، ہم نے 4 سال بےاختیار رہ کر گزارے۔
وسیم اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل درآمد اور الیکشن سے پہلے حلقہ بندیوں کی خامیوں کو دور کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے ووٹر لسٹوں کی خامیوں کو دور کیا جائے، پی ٹی آئی نے افرا تفری کا ماحول پیدا کیا ہوا ہے۔
وسیم اختر نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے کئی باتوں پر اتفاق کیا ہے ہم مزید بات کررہے ہیں، یہ تاثر ٹھیک نہیں ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی خوش فہمی ہوسکتی ہے کہ وہ مقبول ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کس بات کی جلدی ہے، الیکشن بہتر انداز میں ہو تاکہ آنے والا میئر کچھ کرسکے۔
واضح رہے کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
عدالت نے الیکشن کمیشن، سندھ حکومت اور آئی جی سندھ سے جواب طلب کر رکھا ہے۔
Comments are closed.