جمعہ15؍ربیع الثانی 1444ھ11؍نومبر 2022ء

افسوس اپنی حکومت میں قانون کی حکمرانی کا نفاذ نہ کر سکا: عمران خان

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افسوس ہے کہ اپنے دورِ حکومت میں قانون کی حکمرانی کا نفاذ نہ کر سکا۔

جرمن میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹرز نے 6 ہفتوں کے آرام کا مشورہ دیا ہے، صحت یابی میں 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی مقبولیت کی وجہ سے موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ دھمکیاں دیں، موجودہ حکومت مجھے ہٹانا چاہتی تھی۔

جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی عیادت کرنے پہنچ گئے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے سازش کے تحت ہٹایا گیا، ان کا مقصد مجھے راستے سے ہٹانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے خلاف سازش کے بارے میں جانتا ہوں، یہ سب 2 ماہ پہلے شروع کیا گیا۔

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر مجھے قتل کرنے کی سازش بنائی گئی۔

سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ آئندہ الیکشن میری جماعت جیتے گی۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف مارچ آئین کے مطابق ہے، یہ ہمارا حق ہے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ میری حکومت آئینی طریقے سے نہیں ہٹائی گئی، میری حکومت الیکشن نہیں آکشن کے ذریعے ہٹائی گئی، جو غیر آئینی تھا۔

3 نومبر کو لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملے میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔

سابق وزیرِ اعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن (جے آئی ٹی) کے لیے محکمۂ داخلہ پنجاب کو پولیس کی جانب سے 3 نام موصول ہو گئے ہیں۔

واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا تھا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.