سندھ ہائی کورٹ نے کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے خلاف جماعتِ اسلامی اور پی ٹی آئی کی درخواستوں پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔
عدالت نے الیکشن کمشنر سندھ، آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے الیکشن کمشنر، آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری کو 14 نومبر کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
عدالت نے اپنے تحریری حکم میں کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ پولیس اور رینجرز کی نفری سے متعلق تفصیلات پیش کریں، پولیس اور رینجرز کی کتنی نفری ہے اور کہاں کہاں تعینات ہے؟
تحریری حکم میں سندھ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سماعت پر الیکشن کمیشن نے بتایا تھا کہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق 9 نومبر کو میٹنگ ہے، 10 نومبر کو بتایا گیا کہ چھٹی کی وجہ سے اب میٹنگ 15 نومبر کو رکھی گئی ہے، الیکشن کمیشن نے بتایا کہ تاخیر کی اہم وجہ سندھ حکومت کا مطلوبہ نفری فراہم نہیں کرنا ہے۔
تحریری حکم کے مطابق الیکشن کمیشن کے لاء آفیسر نے کہا کہ سندھ حکومت کہتی ہے کہ نفری فلڈ ریلیف آپریشن میں مصروف ہے۔
Comments are closed.