سپریم کورٹ آف پاکستان میں سابق وزیرِ اعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے لانگ مارچ کے خلاف ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں وفاق، چاروں صوبوں، عمران خان اور تحریکِ انصاف کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاق اور صوبوں کو حکم دیا جائے کہ لانگ مارچ میں عوام کے بنیادی حقوق متاثر نہ ہوں، لانگ مارچ والوں کا جلسہ اسلام آباد کی آبادی سے باہر ہو۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاق اور صوبے یقینی بنائیں کہ پی ٹی آئی کا دھرنا یا ریلی غیر معینہ مدت تک نہ ہو، پی ٹی آئی کو احتجاج سے متعلق قوانین اور پیرا میٹرز پر عمل کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے 25 مئی کو سپریم کورٹ کو کرائی گئی یقین دہانی کی خلاف ورزی کی ہے، 2014ء میں تحریکِ انصاف نے ریڈ زون میں دھرنا دے کر یرغمال بنایا تھا۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 2014ء کے دھرنے میں پی ٹی آئی نے پی ٹی وی، پارلیمنٹ اور سیکریٹریٹ پر حملہ کیا تھا۔
درخواست میں سینیٹر کامران مرتضیٰ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ تحریکِ انصاف ایک بار پھر لانگ مارچ اسلام آباد لا رہی ہے، عمران خان اس لانگ مارچ کے ذریعے اداروں سے تصادم چاہتے ہیں۔
Comments are closed.