اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے غیرقانونی زرمبادلہ آپریٹرز کے خلاف مشترکہ کارروائی کریں گے۔
گورنر اسٹیٹ بینک اور ڈی جی ایف آئی اے کے درمیان اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ زرمبادلہ کے غیرقانونی اور سٹے کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف دونوں اداروں کی مشترکہ ٹیمیں کارروائیاں کریں گی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ملکی قانون میں بینکوں اور ایکسچینج کمپنیوں کے علاوہ زرمبادلہ کا کاروبار غیرقانونی قرار دیتا ہے۔ زرمبادلہ کا غیرقانونی کاروبار اوپن مارکیٹ بھاؤ پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جس سے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا فرق بڑھتا ہے۔
زرمبادلہ کے غیرقانونی کاروبار کے سدباب کے لئے جامع لائحہ عمل وضع کیا گیا ہے اور غیرقانونی آپریٹرز کے خلاف آپریشن شروع کردیے ہیں۔ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی مربوط کوششوں کی ضرورت ظاہر کی گئی۔
Comments are closed.