پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ اور سابق آسٹریلوی کرکٹر جیف لاءسن نے کہا ہے کہ سیمی فائنل میں آنے کے بعد اب پاکستان ورلڈ کپ بھی جیت سکتا ہے۔
جیف لاءسن نے جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کا عدم تسلسل ہی اس کا تسلسل ہے، پاکستان کی بولنگ ٹورنامنٹ میں اچھی رہی، بیٹنگ نے کچھ مایوس کیا۔
جیف لاءسن نے کہا کہ پاکستان ٹیم خوش قسمت رہی کہ وہ سیمی فائنل تک پہنچی، اب اس کو نتائج کی پرواہ کیے بغیر اور پریشر سے آزاد ہوکر کرکٹ کھیلنا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیمی فائنل میں پاکستان اپنے فاسٹ بولرز پر بھروسہ کرے اور حریف پر دباؤ ڈالے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ نے کہا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان نے پاکستان کے لیے متعدد میچز جیتے ہیں، بابر کا رنز نہ بنا پانا حیران کن ہے، ہوسکتا ہے کپتانی کا پریشر ٹورنامنٹ میں بابر پر طاری ہو۔
انہوں نے کپتان کے لیے مشورہ دیا کہ بابر کپتانی کا پریشر ایک طرف رکھ کر اپنی بیٹنگ انجوائے کریں، پاکستان میں کپتانوں پر ہمیشہ ہی توقعات کی وجہ سے پریشر رہا ہے۔
جیف لاءسن نے مزید کہا کہ جب میں کوچ تھا تو نوجوان شعیب ملک کو کپتان بنایا تھا تاکہ توقعات کا زیادہ دباؤ نہ ہو۔
جیف لاءسن نے کہا کہ پاک بھارت میچ میں ہاؤس فل دیکھ کر کافی زبردست لگا تھا، اگر پاک بھارت فائنل ہوا تو میلبرن میں تماشائیوں کے لیے دو گراؤنڈز کا انتظام کرنا پڑے گا۔
پاک بھارت کرکٹ سیریز سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میلبرن میں پاک بھارت ٹیسٹ بھی ہاؤس فل ہوگا، اصولی طور پر تو دونوں ٹیموں کو ایک دوسرے کے میدانوں میں کھیلنا چاہیے۔
جیف لاءسن نے کہا کہ بطور کوچ پاکستان کے ساتھ 2007ء میں بھارت کا دورہ کیا جو زبردست تھا، مداحوں سے پوچھیں تو وہ یہ ہی کہیں گے کہ پاک بھارت کرکٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔
Comments are closed.