منگل12؍ربیع الثانی 1444ھ 8؍نومبر2022ء

عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر تھانہ سٹی وزیر آباد میں درج کی گئی ہے۔

ایف آئی آر سب انسپکٹر عامر شہزاد کی مدعیت میں درج کی گئی۔

مقدمے میں 302، 224، 440 سمیت دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر کا نمبر 691/22 درج ہے۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کنٹینر کے بائیں جانب سے کی گئی، نوید ولد بشیر کو فائرنگ کا ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

متن کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان دیگر قائدین کے ساتھ کنٹینر پر اللّٰہ والا چوک سے وزیر آباد آرہے تھے، تقریباً شام 4 بجےکے قریب ملزم نوید نےکنٹینر کے بائیں جانب سے پستول سے فائرنگ کردی، فائرنگ سے جلوس میں شامل معظم گولی لگنے سےدم توڑ گیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق کنٹینر پر سوار چیئرمن پی ٹی آئی عمران خان زخمی ہوئے۔

ایف آئی آر میں محمد احمد چٹھہ، حمزہ الطاف سمیت 11 معلوم اور کچھ نامعلوم زخمیوں کا ذکر ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق جلوس میں شامل ایک کارکن حسن ابتسام نے فائرنگ کرنے والےکو پکڑنےکی کوشش کی، اس وجہ سے فائرنگ کرنے والا مزید فائرنگ نہ کر سکا۔

ایف آئی آر میں مزید تحریر کیا گیا ہے کہ عمران خان بعد از طبی امداد لاہور روانہ ہو گئے۔

عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت سپریم کورٹ نے دی تھی۔

ملزم نوید اس وقت لاہور میں سی ٹی ڈی کی حراست میں ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کو باقاعدہ سیل کردیا گیا ہے، ایف آئی آر کو  کل سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا، سپریم کورٹ میں پیش کرنے کے بعد ایف آئی آر کو عام کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 3 نومبر کو لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملے میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔

واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا تھا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا تھا۔

اب پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.