پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کی جانب سے پنجاب پولیس کی وردی کے لیے نازیبا الفاظ کے معاملے پر ترجمان پنجاب پولیس کا بیان سامنے آیا ہے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی کا ہزاروں شہدائے پولیس کی وردی کو گالی دینا افسوس ناک ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ وزیر آباد کا واقعہ افسوس ناک ہے، جس میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد سے ہمدردی ہے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ پولیس سیاسی اور گروہی مفادات سے بالاتر ہو کر اپنے فرائض انجام دے رہی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت سے توقع ہے کہ حکومت میں شامل جماعت کے رہنما کی طرف سے پولیس کی وردی کی توہین کا نوٹس لیا جائے گا۔
دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہ کار نے چارج چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
انہوں نے وفاقی حکومت کو بطور آئی جی پنجاب مزید خدمات جاری نہ رکھنے کے بارے میں خط لکھ دیا۔
آئی جی پنجاب فیصل شاہ کار کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کے معاملات کسی اور طرف جا رہے تھے۔
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہ کار نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ بعض ذاتی وجوہ کی بنا پر بطور آئی جی پنجاب مزید خدمات جاری نہیں رکھ سکتا۔
ان کا کہنا ہے کہ میں درخواست گزار ہوں کہ حکومتِ پنجاب سے میری خدمات فوری واپس لی جائیں، مزید کام جاری نہیں رکھ سکتا۔
آئی جی پنجاب فیصل شاہ کار کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے چارج چھوڑنے کا فیصلہ عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر کے معاملے پر کیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب حکومت اور فیصل شاہ کار کے درمیان پولیس میں اعلیٰ سطح پر تقرریوں و تبادلوں سمیت دیگر معاملات پر بھی تناؤ تھا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ آئی جی پنجاب سی سی پی او لاہور کے چارج نہ چھوڑنے کے معاملے پر بھی ناخوش تھے۔
Comments are closed.