برطانیہ کا دارالحکومت لندن بھارتی ہیکنگ گینگز کا گڑھ بن گیا، ہیکرز نے پاکستانی اعلیٰ عہدیداروں کے کمپیوٹرز بھی ہیک کیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دی بیورو آف انویسٹی گیٹیو جرنل ازم اور سنڈے ٹائمز کو ہیکرز کے ڈیٹا تک رسائی حاصل ہو گئی ہے۔
بھارتی ہیکرز نے 100 سے زائد افراد کے نجی ای میل اکاوئنٹس کو ہدف بنایا اور خفیہ آلات کے ذریعے گفتگو ریکارڈ کی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ہیکرز کو 10 جنوری 2022ء کو فواد چوہدری کا ای میل اکاؤنٹ ہیک کرنے کا ہدف دیا گیا تھا، جب وہ وفاقی وزیرِ اطلاعات تھے۔
میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف بھی بھارتی ہیکر گروپ کا نشانہ تھے، قطر میں رواں ماہ ہونے والے ورلڈ کپ کے موقع پر بے ضابطگیاں سامنے لانے والے بھی متاثرین میں شامل ہیں۔
دی بیورو آف انویسٹی گیٹیو جرنل ازم نے کہا کہ کچھ ہیکرز کے صارفین برطانیہ میں نجی تحقیقات کار بھی ہیں۔
بی بی سی کے پولیٹیکل ایڈیٹر کرس ماؤسن کی تعیناتی کے 3 ہفتوں بعد گینگ کو انہیں ہدف بنانے کے احکامات ملے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دی بیورو آف انویسٹی گیٹیو جرنل ازم نے بھارت میں ہونے والی خفیہ لیک دستاویزات کی تحقیقات کی۔
ہیکرز نے سوئٹزرلینڈ کے صدر اور ان کے نائب کو بورس جانسن اور لز ٹرس سے ملاقات کے بعد نشانہ بنایا۔
انہوں نے بورس جانسن اور لزٹرس سے روس پر پابندیوں سے متعلق مذاکرات کیے تھے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ہیکنگ جرم ہے تاہم بھارتی گینگز کے خلاف اب تک کارروائی نہیں کی گئی۔
Comments are closed.