وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کی حالیہ کہانی 7 مارچ سے شروع ہوتی ہے، جب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو تاحیات توسیع کی پیشکش کی گئی۔
ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ کہانی 7 مارچ کو شروع ہوتی ہے، جب سائفر کی بات کرتے ہیں، اس سے قبل کیوں نہ یہ بات کی گئی کہ سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ 7 مارچ سے قبل منتیں ترلے کیےگئے کہ میری کرسی بچا لو، فیصلہ ہوا کہ پاکستان کی سیاست میں مداخلت نہیں ہو گی، پھر وہی شخص میر جعفر او میر صادق ہو گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ جب وہاں سے ناں ہوئی تو کہا کہ بیرون ملک سے ایٹمی قوت کے خلاف سازش ہوئی، پوچھتی ہوں چیف آف آرمی اسٹاف سے ملاقات سے قبل سازش کہاں تھی؟
ان کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس میں عمران خان کہہ رہے ہیں کہ کھیل کھیلنا ہے، سائفر کی کہانی عمران خان کی زبانی قوم نے سنی ہوئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا میں ضمیروں کے سودے تم کرتے رہے ہو، سیاست میں سودے بازی عمران خان نے کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذہنی معذور شخص کہتا ہے کہ مجھے معلوم تھا کہ قتل کی سازش ہوئی ہے، پہلے 4 بندوں کا کہا پھر 3 بندوں کو سازش رچانے کا کہا۔
ن لیگی رہنما نے استفسار کیا کہ اگر آپ کو سازش کا علم تھا تو پنجاب حکومت کو کیوں نہ بتایا؟ اگر آپ کو علم تھا تو معظم کا خون کس کے ہاتھ میں تلاش کریں؟
ان کا کہنا تھا کہ 14 لوگ اسپتال میں گئے کیا ان کے پاس علاج کے پیسے ہیں، پوچھتی ہوں کیا ان زخمیوں کا بھی کوئی پرسان حال ہے؟ کیا ان افراد کا علاج ہو رہا ہے، جن کا عمران خان نے ذکر نہ کیا؟
Comments are closed.