ایک چینی شہری حال ہی میں اس وقت بین الاقوامی خبروں میں شہ سرخی بن گیا جب اس نے لاٹری میں جیتی گئی رقم یا انعام لینے کے لیے اپنا حلیہ تبدیل کیا تاکہ اس انعامی رقم کو اپنی بیوی اور بچوں سے چھپا سکے۔
اس کی شناخت صرف اس کے فرضی نام یا تخلص لی سے ہوئی۔ اس نے چین کے خود مختار علاقے گوانگ ژی کے کسی مقام سے 40 لاٹری ٹکٹس خریدے، ان تمام لاٹری ٹکٹس کے ساتوں نمبر یکساں تھے۔
قسمت نے یاوری کی اور اس کا یہ جوا کام کرگیا اور 220 ملین یوآن کا انعام نکل آیا، جو کہ 3 کروڑ امریکی ڈالر کے مساوی ہے، یہ رقم اتنی بڑی ہے کہ نہ صرف اس کی بلکہ اس کے خاندان کی زندگی تبدیل کرنے کے لیے کافی ہے۔
لیکن بجائے اس کے کہ یہ اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ اس کامیابی کا جشن مناتا، اس نے اس اچھی خبر کو پوشیدہ رکھا۔ لیکن اس نے ایسا کیوں کیا؟ اس کی جو وجہ اس نے بتائی وہ کافی اچھی ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ اگر وہ انہیں یہ بتا دیتا کہ وہ 3 کروڑ ڈالر جیسی خطیر رقم کے مالک بن گئے ہیں تو امکان تھا کہ وہ مغرور اور کاہل بن جاتے اور کوئی ملازمت یا تعلیم حاصل کرنے کے لیے سخت محنت اور جدوجہد سے پہلو تہی کرسکتے تھے۔ اسی لیے اس نے ایک کارٹون کردار کا حلیہ اپنایا اور جا کر انعام وصول کیا تاکہ گھر والے اسے پہچان نہ سکیں۔
واضح رہے کہ چین میں حلیہ تبدیل کرکے لاٹری کی رقم وصول کرنا کافی مشہور ہوگیا ہے لیکن وہ ایسا اس لیے کرتے ہیں تاکہ جرائم پیشہ افراد اور ڈاکوؤں سے خود محفوظ رکھنے کے ساتھ رقم مانگنے والے رشتہ داروں اور پرانے جاننے والوں کے مطالبوں سے بھی بچیں۔
لی کے اس اقدام پر چین میں کافی بحث شروع ہوگئی ہے ایک جانب بہت سارے لوگ اس کے اس اقدام کو سراہ رہے ہیں تو دوسری جانب یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اسے اپنے خاندان کو اس خوش بختی سے بے خبر رکھنے کا کوئی حق نہیں۔
Comments are closed.