اتوار10؍ربیع الثانی 1444ھ 6؍نومبر 2022ء

عمران خان پر قاتلانہ حملہ، خواجہ آصف کا JIT بنانے کا مطالبہ

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے وزیرِ آباد جلسے میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔

قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں نظر آ رہا ہے کہ واقعے کے پیچھے مذہبی جنون کار فرما ہے، پی ٹی آئی حملے کو سیاسی رنگ دے رہی ہے، واقعے کو سیاست کی نذر کیا گیا تو تحقیقات متاثر ہوں گی۔

ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث ملزمان اور اس ملزم کی پشت پناہی کرنے والے کو بے نقاب کیا جائے، لانگ یا شارٹ مارچ میں 4 افراد شہید ہوئے ہیں، چاروں افراد کی شہادت کا تعلق کنٹینر سے ہے، آئی بی نے پنجاب حکومت کو تھریٹ سے آگاہ کیا تھا، آئی بی نے پنجاب حکومت کو کہا تھا کہ دھماکا یا فائرنگ ہو سکتی ہے، کہا جا رہا ہے کہ دو طرف سے فائرنگ ہوئی ہے، گارڈ نے بھی فائرنگ کی۔

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان لاہور کے شوکت خانم اسپتال میں زیرِ علاج ہیں، انہیں مزید اسپتال میں رکھنے یا ڈسچارج کرنے کا فیصلہ آج ہو گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں، جس تھانے کی حدود میں حملہ ہوا اس کا پورا عملہ معطل کر دیا گیا، پی ٹی آئی حملے کو سیاسی رنگ دے رہی ہے، چاہتے ہیں کہ واقعے میں ملوث ملزمان اور اس ملزم کی پشت پناہی کرنے والے کو بے نقاب کیا جائے، معاملے کو سیاست کا شکار نہ بنائیں، ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچانا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ احسن اقبال پر حملہ کیا گیا، مجھ پر سیاہی پھینک دی گئی، مجھ پر فتوے بھی لگائے گئے، جو واقعہ کل ہوا اس کی سب نے مذمت کی، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ واقعہ پوری قوم کے لیے شرمندگی کا باعث ہے، پوری دنیا میں اس کا کیا تاثر گیا ہو گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ اس کی وجہ سامنے آنی چاہیے، ماضی میں بھی اس طرح کے واقعات کا کوئی ذمے دار سامنے نہیں آیا، ماضی میں بینظیر کے واقعے میں اٹھنے والے سوالات کا کوئی جواب نہیں ملا، لیاقت علی خان کے واقعے کا بھی کوئی جواب نہیں ملا، ملزم کے مختلف بیانات سے یہ ظاہر ہے کہ یہ مذہبی جنونیت کی وجہ سے ہے۔

لاہور کے جناح اسپتال کی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو بیہوشی کی حالت میں شوکت خانم اسپتال لایا گیا، ان کی دونوں ٹانگوں پر زخموں کے 16 نشانات پائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کو وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اپنے ضلع میں لے گئے ہیں، جو واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی تگ و دو میں ہیں، عمران خان کہتے رہے کہ مجھے خون ہی خون نظر آ رہا ہے، عمران خان کو اللّٰہ تعالیٰ نے بچایا ہے، دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے کہ اس واقعے کے بعد کیا بنے گا۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ عمران خان پرویز الہٰی کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتے تھے، ہمیں سمجھ آ رہی ہے کہ واقعے کا رخ کہاں موڑا جا رہا ہے، تفتیش کے تمام تقاضے پورے ہوں گے،کسی ادارے کے نام کو استعمال کرنے کی مذمت کرتا ہوں، اراکینِ قومی اسمبلی کے پیر منگل تک فنڈز جاری ہو جائیں گے، جن سے مذاکرات کا کہا جا رہا تھا آج ان ہی پر قاتلانہ حملے میں ملزم نامزد کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان گزشتہ روز وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے ملزم نوید سے ابتدائی تفتیش میں مختلف انکشافات سامنے آئے ہیں۔

واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.