پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں اللّٰہ والا چوک میں پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ ہوئی ہے، جس میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنما بھی زخمی ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ٹانگ پر پٹی بندھی ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی ہے، کنٹینر سے اعلان کیا گیا ہے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان محفوظ ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو گولی ضرور لگی ہے، تاہم وہ اب خطرے سے محفوظ ہیں۔
فائرنگ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، فیصل جاوید، احمد چٹھہ اور چوہدری یوسف بھی زخمی ہوئے ہیں۔
حملہ آور کی جانب سے ایک برسٹ کیا گیا ہے، جس کے بعد ایک اور گولی چلائی گئی ہے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ 9 زخمیوں کو ٹی ایچ کیو وزیر آباد منتقل کیا گیا ہے، زخمیوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے، اسپتال انتظامیہ نے ایک شخص کے مرنے کی تصدیق کی ہے، جس کا نام محمد معظم بتایا گیا ہے۔
زخمیوں میں پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید، محمد احمد چٹھہ، حمزہ، زاہد، محمد عمران ، محمد فرخ، راشد محمود شامل ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اللّٰہ والا چوک میں پی ٹی آئی کےاستقبالیہ کیمپ کے قریب فائرنگ ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص کو پولیس نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کرنے والے نے مبینہ حملہ آور نے اس حملے کی وجہ بتادی۔
پولیس کی گرفت میں موجود حملہ آور نے بتایا کہ اس نے عمران خان پر اس لیے حملہ کیا کیونکہ وہ قوم کو گمراہ کر رہا تھا۔
اس کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا جو مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا، یہ اذان کے وقت اسپیکر بجا رہا تھا جو مجھے اچھا نہیں لگا، میں نے صبح سے ہی فیصلہ کرلیا تھا کہ اس کو مارنا ہے۔
اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے اپنی فائرنگ کے دوران صرف اور صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی تھی۔
حملہ آور سے پوچھا گیا کہ تمھارے پیچھے کتنے لوگ ہیں اس پر اس نے جواب دیا کہ وہ اکیلا ہے اور اس ساتھ کوئی نہیں ہے۔
اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ بائیک پر آیا تھا اور اس نے اپنی بائیک اپنے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گوجرانولہ، اللّٰہ والا چوک میں فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیراعظم نے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کو آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کرنے کی ہدایت کی۔
Comments are closed.