یورپین یونین نے روس کی جانب سے غیرقانونی طور پر الحاق شدہ یوکرین کے علاقوں کریمیا اور سیواستو پول شہر سے نوجوانوں کو روسی فوج میں بھرتی کرنے کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
یونین کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق روس کریمیا کے تاتاریوں کو جان بوجھ کر اور غیر متناسب طریقے سے ان کے اپنے ہی وطن یوکرین کے خلاف اپنی جارحانہ جنگ میں استعمال کرنے کے لیے مسلسل مہم چلا رہا ہے۔
روس کا یہ اقدام اس کے بطور سلامتی کونسل کے مستقل رکن اور اقوام متحدہ کے ایک رکن ملک کے طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور اپنے ساتھ الحاق کیے گئے شہریوں کے حقوق کے تحفظ میں ناکامی ہے۔
یورپین یونین نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ جمہوریہ کریمیا اور سیوا ستوپول شہر کے علاوہ یوکرین کے دیگر علاقوں ڈونیسٹک، لوہانسک، زاپو رزہیا اور کھیرسن کے روس کے ساتھ الحاق کو نہ آج تسلیم کرتا ہے اور نہ آئندہ کرے گا، یہ علاقے یوکرین کے ہیں اور اسی کے رہیں گے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ یورپین یونین اپنی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر یوکرین کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
یونین نے روس سے مزید مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی تمام خلاف ورزیوں کو روکے اور فوری، مکمل اور غیر مشروط طور پر اپنے تمام فوجیوں اور سازوسامان کو یوکرین کے تمام علاقوں سے واپس بلائے۔
Comments are closed.