خاتون رپورٹر صدف نعیم کے کنٹینر کے نیچے آکر جاں بحق ہونے پر ان کے والدین اور بچے غم سے نڈھال ہیں۔
صدف نعیم کے والد نے کہا کہ صدف بیٹوں کی طرح سہارا بنی۔ وہ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کے لیے کوشاں رہتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ صدف نعیم کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی جی سی یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہیں، صدف کی والدہ اور بچوں کی حالت ناقابل بیان ہے۔
علاوہ ازیں صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم شہباز شریف، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی، وزيراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، (ن) لیگ کی رہنما مریم نواز اور چودھری شجاعت حسین نے صدف نعیم کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر، محمود الرشید، مسلم لیگ (ن) کے خواجہ عمران نذیر اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے بھی صدف نعیم کے اہل خانہ سے اظہار افسوس کیا ہے۔
مرحومہ صدف نے اسی کنٹینر میں عمران خان کا انٹرویو کیا تھا، حادثے کا سن کر عمران خان کنٹینر سے نیچے اتر آئے، افسوس کا اظہار کیا اور لانگ مارچ کا سفر روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج کامونکی سے سفر شروع کریں گے۔
Comments are closed.