جمعہ یکم ربیع الثانی 1444ھ28؍اکتوبر 2022ء

لانگ مارچ میں مسلح جتھوں کی شمولیت کا خدشہ، حکومت کو رپورٹ موصول

وفاقی حکومت کو رپورٹ موصول ہوئی ہے، جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے لانگ مارچ میں مسلح جتھے شامل ہوسکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں اشتہاری اور جرائم پیشہ عناصر کے شامل ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔

ذرائع کے مطابق لانگ مارچ میں تخریبی عناصر کی موجودگی سے امن و امان کے سنگین مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں مسلح جتھے اور گینگز سابق وفاقی وزرا علی امین گنڈا پور، شہریار آفریدی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری لا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلے بھی پی ٹی آئی کے مارچ میں مسلح افراد اور اسلحہ پکڑا گیا تھا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) سینیٹر اعظم خان سواتی کے الزام کو مسترد کردیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے دفتر کو جرائم پیشہ عناصر کی سہولت کاری کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، پنجاب حکومت کی سرپرستی سے امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے میں مشکلات ہوسکتی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ گجرات، لاہور کے مضافات، اٹک، پشاور، گجر گڑھی، باڑہ، اور بڈھ بیر سے مسلح جتھوں کی آمد کا خطرہ ہے، صورتحال سے دہشت گرد تنظیمیں  فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.