فلسطین کے صدر محمود عباس اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں انہوں نے اسرائیل کے ساتھ تنازع کے حل کیلئے امریکا پر عدم اعتماد ظاہر کیا جبکہ روس کے کردار کی تعریف کی۔
صدر محمود عباس نے بین الاقوامی ثالثین امریکا، روس، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی حمایت کا اعادہ کیا لیکن کہا کہ امریکا کو اکیلے ہی کام کرنے کا اختیار نہیں ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکا پر اعتماد نہیں کرتے، ہم اس پر انحصار نہیں کرنا چاہتے اور کسی بھی صورت میں ہم یہ تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں کہ امریکا ہی اسرائیل کے ساتھ تنازع کو حل کرنے کے لیے واحد فریق ہے۔
فلسطینی صدر نے کہا کہ امریکا چہار فریقی ثالثین میں ضرور شامل ہے کیونکہ وہ ایک بڑا ملک ہے لیکن ہم اسے کبھی بھی واحد فریق کے طور پر قبول نہیں کریں گے۔
صدر محمود عباس نے کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے لیے روس کی پوزیشن سے مکمل طور پر مطمئن ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ روس انصاف اور بین الاقوامی قانون کے ساتھ کھڑا ہے جو ہمارے لیے کافی ہے۔
فلسطینی صدر نے کہا کہ جب آپ کہتے ہیں کہ آپ بین الاقوامی ضابطے کا ساتھ دیں گے، یہ میرے لیے کافی ہے اور یہی میں چاہتا ہوں۔ اسی لیے ہم روس کی پوزیشن سے خوش اور مطمئن ہیں۔
Comments are closed.