پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورِ اقتدار میں مکمل پاور نہ ملنے کا شکوہ کرتے ہوئے اپنے ہی دورِ حکومت میں اقتدار کسی اور کے پاس ہونے کا اشارہ دے دیا۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے ساڑھے 3 سال میں آدھی پاور بھی مل جاتی تو شیر شاہ سوری سے مقابلہ کرلیتے، یہاں ذمہ داری میری تھی لیکن حکمرانی کسی اور کی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ جب چیلنج ختم ہوتا ہے آپ کی زندگی ختم ہو جاتی ہے، جب میں کرکٹ کھیلتا تھا میری بڑی آسان زندگی تھی، کرکٹ پر تبصرہ کرتا تھا بڑے پیسے مل جاتے تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں بہت طاقت دی، جب قوم جدوجہد چھوڑ دے تو پھر عزت کھو دیتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم اربوں کے ٹیکس ڈیفالٹر کو پکڑتے، پتہ چلتا وہ کہیں اور چلے جاتے اور حکم کچھ اور مل جاتا، جب قانون کی حکمرانی ہوتی ہے تو معاشرہ خوشحال ہوتا ہے۔
انہوں نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کبھی اِدھر جارہا ہے تو کبھی اُدھر، اس کو اس طرح بھاگنے سے کیا ملے گا؟
عمران خان کا کہنا تھا کہ مارچ اس لیے کر رہا ہوں کہ ان لوگوں کو سیکیورٹی تھریٹ سمجھتا ہوں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ جن کے اثاثے باہر ہیں ان میں سے کسی کو عہدہ نہیں دینا، ان حکمرانوں کے پیسے باہر پڑے ہیں۔
Comments are closed.