
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے قانون میں وفاقی کابینہ کو حاصل استثنیٰ ختم کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران معاون خصوصی نے کہا کہ نیب کی وجہ سے کوئی سرکاری افسر کام کرنے کو تیار نہیں تھا، ترامیم کا مقصد نیب کو سیاسی انتقام کا آلہ بننے سے روکنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم کی بنیاد عمران خان نیازی نے اپنے دور میں رکھی اور وہی اس سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ آج فواد چوہدری نے نیب کی ترامیم کے حوالے سے الزامات لگائے، واضح کردینا چاہتا ہوں کہ نیب کی ترامیم کا آغاز ن لیگ کے دور میں نہیں ہوا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیب ترامیم کا آغاز عمران خان کے دور میں ہوا، جس کا ایک مقصد تھا، نیب نیازی گٹھ جوڑ میں اپوزیشن پر کیسز بنائے گئے، تمام اپوزیشن رہنماؤں کو جیل بھیجا گیا تھا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نیب کو اپنی پولیٹیکل اسکورنگ کے لیے بنایا گیا تھا، جس کی وجہ سے وزیر کوئی بھی کام کرنے سے ڈرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی ترامیم کے حوالے سے پرویز خٹک سب سے آگے ہوا کرتا تھا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ہم نیب کو بھگت چکے ہیں، نیب نے صاف پانی کیس میں شہباز شریف کو بلایا اور آشیانہ کیس میں گرفتار کیا، یہ دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ہوا، یہ عمران خان کی منشا تھی، وہ شہباز شریف کو جیل میں دیکھنا چاہتے تھے۔
Comments are closed.