وفاقی وزیر و رہنما مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ اب کسی نئے لاڈلے کی گنجائش نہیں، عمران خان کو اب پھر لاڈلہ بنایا جائے یہ قوم کو منظور نہیں ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر وفاقی میڈیا سے گفتگوکے دوران وزیر و رہنما مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ یہ تو سائفر کے بعد بھی ہمیں بھاشن دے رہے ہیں، انہوں نے پاکستان کا جو حال کیا ہے وہ قوم بھول نہیں سکتی۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں کوئی یہ درس دے کہ پیچھے جو ہوا اسے چھوڑ کر آگے چلیں تو آئین اور قانون کے لیے نواز شریف نے جو جیلیں سہیں وہ کیا خواہ مخواہ تھیں؟
ن لیگی رہنما نے کہا کہ ہم نے تو کسی کو میر جعفر اور میر صادق نہیں کہا، ہم نے ریاستی اداروں کے خلاف جہاد کی بات نہیں کی، عمران کو بچانے کے لیے کوئی ہمیں درس نہ دے۔
انہوں نے کہا کہ ہم انتقام پر یقین نہیں رکھتے، سائفر، فارن فنڈنگ اور توشہ خانے کے احتساب کے بغیر بات آگے نہیں بڑھے گی، سب کو یکساں مواقع دیے جائیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ یہ عدلیہ سے معافی مانگ کر باہر نکل کر الیکشن کمیشن کو گالیاں دیتے ہیں، کب تک یہ چیزیں چلتی رہیں گی؟ قوم بہت کچھ بھگت چکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم جاگ رہی ہے، عمران کو این آر او نہیں ملے گا، اب صرف اور صرف آئین اور قانون پر عمل کرنا ہو گا۔
وفاقی وزیر و رہنما مسلم لیگ ن کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان تو شیخ مجیب کے 6 نکات سے آگے نکل گئے ہیں۔
وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف حفاظتی ضمانت لینے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ سے میاں جاوید لطیف نے اپنے خلاف درج مقدمات پر رجوع کیا ہے۔
ن لیگی رہنما نے مقدمات کالعدم قرار دینے کے لیے دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی ہے کہ مختلف شہروں میں دائر مقدمات کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹی وی پر اگر کچھ غلط کہا تھا تو صرف پیمرا ایکشن لے سکتا ہے، دوسرے سیاسی لیڈر پر تنقید سے کرمنل مقدمات نہیں بن سکتے۔
جاوید لطیف نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان سے متعلق کچھ حقائق ریکارڈ پر رکھنے کے لیے پریس کانفرنس کی تھی۔
Comments are closed.