ایران میں پولیس کے زیر حراست خاتون کی ہلاکت کے معاملے پر صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ مہسا امینی کی موت کے معاملے کی تحقیقات ضرور ہوں گی۔
غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہسا امینی کے خاندان کے معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھنےکا بتایا ہے۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت ایران کی سرخ لکیر ہے، لوگوں کے جان و مال کی پامالی کی اجازت کسی صورت نہیں دی جاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی ایرانی معاشرے کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ایران میں 13 روز سے مظاہرے جاری ہیں۔
مہسا امینی ایرانی پولیس کی حراست میں 16ستمبر کو انتقال کرگئی تھیں، 22 سال کی مہسا امینی کو تہران میں اسکارف نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
Comments are closed.