کارگو فراڈ: تین کروڑ 60 لاکھ ڈالر مالیت کا دس ہزار ٹن تانبے کے آرڈر پر پتھر بیچنے والی ترک کمپنی کا فراڈ پکڑا گیا
ترکی میں دھوکہ بازوں نے تیل کی تجارت کرنے والی دنیا کی پانچ بڑی کمپنیوں میں سے ایک مرکیوریا سے تین کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہتھیا لیے ہیں۔
ترکی کی بیٹسن باقر نامی کمپنی نے جینیوا میں قائم مرکیوریا کمپنی کے ساتھ تین کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے عوض دس ہزار ٹن خام تانبے کا سودا کیا لیکن تانبے کی بجائے جہازوں میں پتھر بھر کر چین پہنچا دیے۔
ترکی میں پولیس نے کئی افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے یہ کام ایک منظم جرائم پیشہ گروہ کا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مرکیوریا انرجی گروپ نے ترکی میں ایک کمپنی سے دس ہزار ٹن خام تانبے کا سودا کیا۔
مرکیوریا انرجی گروپ کو اس وقت معلوم ہوا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا جب یہ مال چین کی بندرگاہ پر پہنچنا شروع ہوا۔
یہ بھی پڑھیے
مال کی روانگی سے قبل آزاد انسپکٹروں نے جہازوں کا معائنہ کیا لیکن جرائم پیشہ افراد اس کے باوجود جرم کا ارتکاب کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ برس مرکیوریا نے ترکی کی کمپنی سے چھ ہزار ٹن خام تانبے کو چین میں پہنچانے کا معاہدہ کیا تھا۔
استنبول کے قریب ایک بندرگاہ میں جہازوں میں کنٹینروں کو تانبے کی جگہ ایسے رنگے ہوئے پھتروں سے بھر دیا گیا جو خام تانبے کی طرح دکھائی دیتے تھے۔
مرکیوریا کمپنی نے، جو تیل کی تجارت کرنے والی دنیا کی پانچ بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے، اس فراڈ کے خلاف ترکی اور برطانیہ میں بیٹسن باقر کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کر رہی ہے۔
ترکی کی پولیس نے اس دھوکہ بازی میں ملوث ہونے کے شبے میں کئی افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
مرکیوریا کمپنی نے استنبول فنانشل کرائمز ڈیپارٹمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جو اس منظم جرم کا حصہ تھے۔
فائل فوٹو
سیلیں توڑیں گئیں
ابتدائی تحقیقات سے لگتا ہے کہ دھوکہ بازوں نے پہلے جہازوں کو تانبے سے بھرا اور آزاد انسپکٹروں کے معائنے کے بعد اس کی سیلیں تھوڑ کر تانبے کو کنٹینروں سے نکال رنگے ہوئے پھتروں سے بھر دیا اور پھر جعلی سیلیں چپکا دیں۔
جب سامان سے بھرے ہوئے جہازوں نے اپنی منزل مقصود کی جانب سفر کیا تو خریدار نے معاہدے کے مطابق تین کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی رقم ادا کر دی۔ لیکن اس فراڈ کا اس وقت پتا چلا جب جہاز چین کی بندرگاہ لیان ینگ گینگ پر پہنچنا شروع ہوئے۔
ترکی کی پولیس نے کہا ہے کہ خریدار نے فروخت کنندہ کے علاوہ معاہدہ کروانے والے دو افراد کے خلاف بھی درخواست دی ہے جس کی تحقیق کے بعد یہ پتا چلا کہ یہ فراڈ بہت ہی منظم انداز میں کیا گیا ہے۔
اس طرح کی تجارت میں اگر تاجر کو اس کا خریدا ہوا مال نہ ملے تو وہ کارگو انشورنس پالیسی کے ذریعے اپنی ڈوبی ہوئی رقم کو حاصل کر سکتا ہے۔ لیکن اس معاملے میں خریدار کمپنی کو معلوم ہوا ہے کہ کارگو انشورنش کے سات معاہدوں میں صرف ایک صحیح ہے جبکہ باقی سب جعلی ہیں۔
ترکی کی بیٹسن باقر نامی کمپنی جس نے مرکوریا کے ساتھ تانبے کی سپلائی کا معاہدہ کیا تھا نے خبررساں ادارے روائٹرز کی جانب سے رابطہ کرنے اپنا ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
Comments are closed.