سندھ میں متاثرینِ سیلاب کے لیے امدادی سامان لے کر جانے والے مخیر حضرات سے لوٹ مار کے واقعات عام ہیں، ایسے میں حیدر آباد پولیس نے امدادی سامان کی تقسیم کا منظم اور باعزت طریقہ متعارف کرایا ہے۔
حیدر آباد پولیس ہیڈ کوارٹر میں متاثرینِ سیلاب میں امدادی سامان کی منظم اور شفاف تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل حیدر آباد پیر محمد شاہ کے مطابق حیدر آباد پولیس کی جانب سے متاثرینِ سیلاب کی قیام گاہوں پر سامان کی فراہمی کے لیے رجسٹریشن کی جاتی ہے، جس کے لیے خصوصی سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے، شناختی کارڈ نمبر کے حساب سے خواتین اور مرد متاثرین کا اندراج کیا جاتا ہے۔
ایس ایس پی حیدر آباد امجد شیخ کے مطابق متاثرین کو قیام گاہوں میں ٹوکن جاری کر کے بسوں کے ذریعے پولیس ہیڈ کوارٹر لایا جاتا ہے، جہاں متاثرین کو بٹھانے کے لیے خصوصی انتظام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس ہیڈ کوارٹر حیدر آباد کی انتظار گاہ میں متاثرین کو لنچ اور ڈنر بھی کرایا جاتا ہے، ہر متاثرہ شخص یا خاتون کو ان کے ناموں کے اعلانات کر کے راشن کی فراہمی کے لیے کاؤنٹر پر بلایا جاتا ہے۔
ڈی آئی جی پیر محمد شاہ نے بتایا کہ مخیّر حضرات خود یا ان کا جمع کرایا گیا سامان باعزت طریقے سے متاثرین کو دے دیا جاتا ہے۔
دورے کے دوران دیکھا گیا کہ خواتین متاثرین کا بھاری سامان مرد پولیس اہلکار خود کندھے پر اٹھا کر ان کی بس تک پہنچا رہے تھے، متاثرین اور سامان کو بسوں کے ذریعے ان کی قیام گاہوں تک پہنچایا گیا۔
حیدر آباد پولیس کے زیرِ انتظام تمبو گوٹھ آباد کیا گیا ہے جہاں مقیم 30 ہزار متاثرینِ سیلاب کو سامان کی ضرورت ہے۔
ایس ایس پی حیدر آباد امجد شیخ نے ملک بھر کے مخیّر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ امدادی سامان حیدر آباد پولیس ہیڈ کوارٹر بھی پہنچائیں یا وہ یہاں آ کر سامان خود تقسیم کریں۔
Comments are closed.