بلوچستان میں سیلاب متاثرین کے لیے خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق صرف 3 لاکھ بوری گندم موجود ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب اور پاسکو سے گندم کی خریداری کی منظوری دی گئی ہے۔
بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ آٹا ملز مالکان نے گندم پسائی کی قیمت بڑھانے اور سبسڈی کے مطالبات کیے ہیں، بحرانی صورتحال میں مطالبات پورے نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
دوسری جانب فلور ملز ایسوسی ایشن بلوچستان نے آج سے سرکاری گندم کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا، محکمہ خوراک سے گندم کا ستمبر کا کوٹہ فوری جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Comments are closed.