بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ایشیا کپ: بھارت کا پاکستان کو جیت کے لیے 182 رنز کا ہدف

ایشیا کپ 2022 کے سپر فور مرحلے کے میچ میں بھارت نے ٹاپ آرڈر بلے بازوں کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو جیت کے لیے 182 رنز کا ہدف دے دیا۔ 

دبئی میں کھیلے جارہے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

بھارتی اوپنرز روہیت شرما اور کے ایل راہول نے اننگز کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا اور صرف پانچویں اوور کی دوسری گیند پر ہی ٹیم کے 50 رنز مکمل کرلیے تھے۔ 

چھٹے اوور کی پہلی گیند پر حارث رؤف نے روہیت شرما اور ساتویں اوور کی پہلی  گیند پر شاداب خان نے کے ایل راہول کو آؤٹ کرکے بھارتی بیٹنگ کی رفتار میں کچھ خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ 

بھارتی اوپننگ بلے باز روہیت شرما اور کے ایل راہول دونوں ہی 28، 28 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ 

62 پر دو وکٹوں سے محروم بھارتی ٹیم کے لیے ویرات کوہلی اور سریا کمار یادیو نے 29 رنز کی پارٹنرشپ فراہم کی جہاں دسویں اوور میں 91 رنز پر سریا کمار یادو محمد نواز کی گیند پر چھکا مارنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے۔ 

ایک جانب ویرات کوہلی مستقل مزاجی کے ساتھ رنز بٹورتے رہے تو چوتھی وکٹ پر ان کا ساتھ ریشبھ پنت نے دیا اور 35 رنز کی شراکت بنائی۔ 

شاداب خان نے اپنے اسپیل کے تیسرے اوور میں ریشبھ پنت کو آؤٹ کیا جس کے ساتھ بھارتی ٹیم 126 کے اسکور تک چار وکٹوں سے محروم ہوئی۔

پچھلے میچ میں ناقابلِ شکست جانے والے ہادیک پانڈیا کو محمد حسنین نے صفر پر آؤٹ کیا، جس کے ساتھ ہی 131 کے مجموعے پر آدھی بھارتی ٹیم پویلین لوٹ چکی۔

چھٹی وکٹ پر ویرات کوہلی کے ساتھ دیپک ہوڈا نے 37 رنز جوڑے جنہوں نے 16 رنز بنائے، انہیں 168 کے مجموعے پر نسیم شاہ نے کیچ آؤٹ کروایا۔ 

بھارت کی ساتویں گرنے والی وکٹ ویرات کوہلی تھے جو 44 گیندوں پر 60 رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر 173 پر رن آؤٹ ہوئے۔ 

جہاں حارث رؤف اچھی گیند بازی کر رہے تھے وہیں فخر زمان کی خراب گیندبازی کی بدولت بھارتی ٹیم آخری دو گیندوں پر دو چوکے لے کر مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی۔ 

پاکستان کی جانب سے شاداب خان 4 اوورز میں 2 وکٹیں لے کر نمایاں بولر رہے جبکہ ان کا ساتھ ایک وکٹ کے ساتھ محمد نواز نے دیا جنہوں نے 4 اوورز میں 25 رنز دیے۔ 

پاکستانی فاسٹ بولرز مہنگے ثابت ہوئے، تاہم تینوں بولرز نسیم شاہ، حارث رؤف اور محمد حسنین نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ میچ سے ہم نے بہت کچھ مثبت حاصل کیا اور اپنے کھلاڑیوں کو کہا کہ مثبت انداز میں کھیلیں۔ 

بابر اعظم نے یہ بھی کہا کہ کوئی پریشر نہیں ہے، میج انجوائے کر کے کھیلیں گے۔

بھارتی ٹیم کے کپتان روہیت شرما کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ میچ ہمارے لیے اہم ہے۔

انجری مسائل پر بات کرتے ہوئے روہیت شرما نے کہا کہ زیادہ کرکٹ کی وجہ سے کھلاڑی انجری کا شکار ہوگئے۔

ایونٹ کے ابتدائی مرحلے کے گروپ میچ میں پاکستان کے خلاف بھارت نے دلچسپ مقابلے کے بعد 5 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے جہاں انجری کے شکار شاہنواز دہانی کی جگہ پر فاسٹ بولر محمد حسنین کو ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔ 

بھارتی ٹیم میں تین تبدیلیاں ہوئی ہیں جہاں ہاردیک پانڈیا کی واپسی کے ساتھ رویندرا جڈیجا کی جگہ دیپک ہوڈا اور اویش خان کی جگہ پر روی بشنوئی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

پلیئنگ الیون: 

بابر اعظم کی قیادت میں اترنے والی قومی ٹیم محمد رضوان، فخر زمان، افتخار احمد، آصف علی، شاداب خان، خوشدل شاہ، محمد نواز، حارث رؤف، نسیم شاہ اور محمد حسنین پر مشتمل ہے۔ 

بھارت کی ٹیم کپتان روہیت شرما، کے ایل راہول، ویرات کوہلی، سریا کمار یادیو، ریشبھ پنت، دیپک ہوڈا، ہاردیک پانڈیا، بھونیشور کمار، روی بشنوئی، ارشدیپ سنگھ اور یوزویندر چہل پر مشتمل ہے۔ 

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.