
صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی کا کہنا ہے کہ 26 اگست کو عمران خان کراچی آ رہے ہیں، 28 اگست کو کراچی میں بلدیاتی الیکشن بھی ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ پیمرا کا یہ اقدام غیر قانونی ہے، عدالت نے کہا ہے کہ پابندی سے متاثرہ شخص عمران خان ہیں۔
علی زیدی نےبتایا کہ عدالت کا کہنا ہے پاور آف اٹارنی دیں یا عمران خان خود درخواست گزار بنیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی آئی جی یا مجسٹریٹ کے خلاف کہا جائے تو پابندی لگ جائے گی؟ رانا ثناء اللّٰہ زرداری نے کیا گھٹیا باتیں نہیں کیں؟
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کہا کہ ججز کی ہمارے پاس ویڈیوز موجود ہیں، فضل الرحمٰن نے کس قسم کی زبان استعمال کی، اس پر پابندی نہیں لگی۔
علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب میں 13 جماعتیں ایک طرف تھیں اور عمران خان کا ٹائیگر ایک طرف تھا۔
واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے براہ راست خطاب پر پابندی کے خلاف پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے آج پیمرا نوٹیفکیشن سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔
درخواست میں علی زیدی کے وکیل کا کہنا تھا کہ براہ راست خطاب پر پابندی آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے، میں کچھ حقائق عدالت کو بتانا چاہتا ہوں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کون ہے؟ وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار پی ٹی آئی سندھ کے سربراہ علی زیدی ہیں۔
جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ جس پر پابندی عائد ہے وہ خود درخواست گزار کیوں نہیں؟ جسٹس محمد جنید غفار نے کہا کہ پیمرا کا فیصلہ پارٹی کے خلاف نہیں، پیمرا کا فیصلہ ایک شخص کیخلاف ہے پارٹی کیسے فریق بن سکتی ہے؟ پارٹی کا تو کوئی کیس ہی نہیں؟
عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے اور ریمارکس میں کہا کہ پہلے مطمئن کیا جائے کہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے؟
عدالت نے کیس کی سماعت 26 اگست تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.