کراچی ملیر لنک روڈ کے سیلابی ریلے میں بہہ جانے والی کار میں سوار فیملی کی خاتون کی لاش 5 روز بعد مل گئی۔
پولیس حکام کے مطابق 16اگست کو لنک روڈ پر پانی کے ریلے میں گاڑی بہہ گئی تھی، گاڑی میں ڈرائیور اور ایک خاندان کے 6 افراد سوار تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک میاں بیوی اور 4 بچوں کی لاشیں مل گئی ہیں، جبکہ ڈرائیور کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
واضح رہے کہ لنک روڈ پر حادثے کا شکار ہونے والی مذکورہ کار کے ڈرائیور کے بھائی حافظ عبدالحئی نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا تھا کہ میرا بھائی حیدر آباد آ رہا تھا کہ ایک فیملی نے کہا کہ ہمیں بھی لے جائیں۔
عبدالحئی نے یہ بھی بتایا کہ قائد آباد سے میاں بیوی اور ان کے 4 بچوں کو لے کر بھائی حیدر آباد آ رہا تھا، تاہم شام 6 بجے کے بعد بھائی سے دوبارہ رابطہ نہیں ہوا۔
دوسری جانب ڈوبنے والی فیملی کے سربراہ کے بھانجے محمد دانش نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ماموں نے ڈرائیور کو لنک روڈ استعمال کرنے سے منع کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے ماموں شادی میں شرکت کے بعد واپس حیدر آباد جا رہے تھے، بارش کے باعث ان لوگوں نے لنک روڈ کا استعمال کیا، پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی وجہ سے گاڑی ڈوب گئی۔
محمد دانش نے بتایا کہ گاڑی میں ڈرائیور کے علاوہ ماموں، ممانی اور 4 بچے سوار تھے، پانی کے تیز بہاؤ سے گاڑی ندی میں کافی دور چلی گئی تھی۔
Comments are closed.