کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان نے دو گولڈ میڈلز سمیت 8 تمغے جیتے اور گیمز میں 18ویں پوزیشن حاصل کی۔ یہ کامن ویلتھ گیمز میں 1970 کے بعد پاکستانی دستے کی سب سے اچھی پرفارمنس ہے۔
برمنگھم میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز 2022 میں پاکستان کے 68 ایتھلیٹس نے 12 مختلف کھیلوں میں شرکت کی۔
نوح دستگیر بٹ نے ویٹ لفٹنگ میں پاکستان کے لیے پہلا گولڈ میڈل جیتا، پھر ارشد ندیم نے ایتھلیٹکس کے ایونٹ جیولن تھرو میں ریکارڈ تھرو کرکے سونے کا تمغہ اپنے نام کیا۔
ادھر پاکستانی پہلوانوں کی کارکردگی بھی نمایاں رہی، شریف طاہر، انعام بٹ اور زمان انور نے سلور میڈلز جیتے۔
ریسلرز عنایت اللّٰہ اور علی اسد نے برانز میڈل سینے پہ سجایا جبکہ جوڈوکا میں شاہ حسین شاہ بھی کانسی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔
یہ کامن ویلتھ گیمز میں 1970 کے بعد قومی دستے کی بہترین کارکردگی ہے، 1970 میں پاکستان نے 4 گولڈ میڈلز سمیت 10 میڈلز جیتے تھے۔
مانچسٹر میں 2002 میں پاکستانی ایتھلیٹس نے 8 میڈلز جیتے لیکن اس میں صرف ایک گولڈ میڈل شامل تھا جبکہ 2010 میں دلی میں ہونے والے گیمز میں پاکستان نے دو گولڈ میڈل سمیت پانچ میڈل جیتے تھے۔
Comments are closed.