سابق وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سربراہ عمران خان کو ملک کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا ہے۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 8 سل بعد آیا ہے، عمران خان نے غیر ملکیوں سے پیسہ لیا اور پاکستان کی معیشت، معاشرہ اور سیاست تباہ کر کے رکھ دی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ مکمل ثبوت اور حقائق کے ساتھ آیا ہے جبکہ ہمارے زمانے میں واٹس اپ پر مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) بن گئی تھی۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی نے فٹا فٹ آنکھ جھپکتے ہی اپنی جعلی رپورٹ بنادی تھی جبکہ فارن فنڈنگ کیس کی 8 سال تفتیش ہوچکی ہے اور سب کچھ سامنے آیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ملک کو ایسی جگہ پہنچا دیا ہے، جہاں اسے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا مشکل ہورہا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ یہ قوم کو درس دیتا تھا کہ دیانتدار، ایماندار ہوں، چوری نہیں کرتا جبکہ عمران خان کا تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکا ثابت ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی تاریخ کی سب سے بڑی چوری اور منی لانڈرنگ ثابت ہوگئی ہے، آج دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان کہتا تھا تھوڑی سی منی لانڈرنگ کرلی تو کیا ہوا؟ اس کو پتہ تھا کہ اس نے بہت بڑی منی لانڈرنگ کی ہوئی ہے، اس لئے بار بار کہتا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر استعفیٰ دے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پتہ تھا اس نے پاکستان کی سب سے بڑی چوری، سب سے بڑا ڈاکا ڈالا ہوا ہے، اس کو نظر آرہا تھا کہ فیصلے سے کچھ آئے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی 8 سالہ تفتیش کی روشنی میں یہ سب کچھ سامنے آیا ہے، قوم اس بات کا نوٹس لے، جو ظلم اس شخص نے کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر) ثاقب نثار، عمران خان کے ساتھ مل کر ظلم کرگئے ہیں، ہمیں سسلین مافیا اور گاڈ فادر جیسے القابات سے نوازا گیا۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ثاقب نثار نے اس شخص کو جعلی صادق و امین کا سرٹیفکیٹ دیا، وہ بھی جعلی کاغذوں پر دیا، سابق چیف جسٹس کی آڈیو کلپ ہے، جس نے نہیں سنی وہ سن لے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار نے اُس آڈیو میں کہا کہ عمران خان کو لانا ہے، اس لیے مریم نواز اور نواز شریف کو سزا دینی ہے، انہیں جیلوں میں ڈالنا ہے، یہ ہمارا ایجنڈا ہے۔
نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ ثاقب نثار نے نیب کو حکم دیا کہ مریم نواز اور نواز شریف کے خلاف مقدمہ جلد نمٹائیں، مانیٹرنگ جج لگا دیا گیا کہ نواز شریف کو فلاں تاریخ تک سزا دیں۔
انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ نواز شریف کو 2018 کے الیکشن سے پہلے سزا ملنی چاہیے، یہ الیکشن فیلڈ میں نہ ہو، اس کی پارٹی دوبارہ کامیاب نہ ہو۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ وقت آئے گا ثاقب نثار کو ان سوالوں کا جواب دینا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جسٹس عظمت شیخ کو جواب دینا پڑے گا کہ کیسے واٹس اپ پر جے آئی ٹی بنائی، اب کھوسہ صاحب کو بھی اس بات کا جواب دینا پڑے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ کھوسہ صاحب نے عمران خان سے کہا کہ کیوں سڑکوں پر پھرتے ہو، اپنا کیس لے کر ہمارے پاس آؤ، ہم فیصلہ سنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میرے سات ظلم زیادتی کرتے کرتے پاکستان کو ڈبو دیا، ملک کو تباہ و برباد کردیا، پاکستان کی اکانومی کا پچھلے 4 سال میں وہ حال کردیا ہے کہ اس کو وینٹی لیٹر پر لے آئے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کی مہنگائی میں کمر ٹوٹ گئی ہے، معیشت کو آج دوبارہ سانس بحال کرنے میں مشکل ہو رہی ہے، عمران خان نے ملک، معاشرے، قوم اور معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں پر زور الفاظ میں حکومت اور سیاسی پارٹیوں کو کہوں گا اس فتنے کا جائزہ لیں، اس کی فتنہ بازی کو ہمیشہ کےلیے ختم کریں۔
نواز شریف نے کہا کہ جو قانون اور آئین کے مطابق اس کے خلاف ایکشن ہے وہ فوراً لیں، عمران خان کوئی خارجی ایجنڈا لے کر پاکستان آیا تھا، جس پر عمل درآمد کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ صادق صاحب میئر لندن کے الیکشن میں اس کی مدد کے بجائے گولڈ اسمتھ کی مدد کی، اسمتھ کا جس کمیونٹی سے تعلق ہے وہ آپ جانتے ہیں، میں اپنے منہ سے اب کیا کہوں؟ جتنی جلدی اس بندے کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اتنا ہی بہتر ہے۔
Comments are closed.