پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ کی جانب سے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے پر ردِ عمل دیا گیا ہے۔
ریحام خان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کی جانب سے دیے گئے فیصلے کو سراہا ہے۔
ریحام خان نے فیصلے کی متعدد سطور شیئر کرتے ہوئے ناصرف پی ٹی آئی جماعت، حمایتیوں اور عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے بلکہ عمران خان کو ’صادق اور امین‘ قرار دیے جانے پر بھی طنز کیا ہے۔
ریحام خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’کیا مغرب میں کسی رہنما پر غیرملکی فنڈنگ ثابت ہونے کے بعد وہ سیاسی جماعت کا سربراہ رہ سکتا ہے؟‘
ریحام خان کا کہنا ہے کہ ’آج ثابت ہو گیا کہ فتنہ خان ’صادق و امین‘ نہیں بلکہ انتہائی جھوٹا اور انتشار پسند ہے‘۔
ریحام خان نے ٹوئٹس میں مزید لکھا ہے کہ ’قوم کے سامنے اس شخص کو سرٹیفائیڈ صادق اور امین بنا کر پیش کیا گیا جس نے بیان حلفی بھی جھوٹا دیا، قوم اب جان گئی ہے کہ امریکی سازش تحریک انتشار کے خلاف نہیں بلکہ تحریک انتشار اور اس کے لیڈر کے حق میں ہوئی‘۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز لیے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج 8 سال بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سنایا ہے۔
Comments are closed.