سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ساڑھے 4 سال مختلف عدالتوں سے حکم امتناع لیتی رہی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں کنور دلشاد نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سپریم کورٹ کے جج کے برابر ہے، ان کے خلاف قومی یا صوبائی اسمبلیوں میں کوئی قرارداد پیش نہیں کی جاسکتی۔
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے اختیارات بتاتے ہوئے کہا کہ وہ قانونی طور پر ان کے خلاف کارروائی کا حق رکھتے ہیں، جس کے نتیجے میں اسمبلی کے تمام اراکین نااہل ہوسکتے ہیں اور 3 سال سزا بھی ہوسکتی ہے۔
اس سے قبل جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران کنور دلشاد انکشاف کر چکے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر سے عمران خان اکیلے میں ملاقات کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ اس مقصد کے لیے انہوں نے اپنے قابل اعتماد ساتھی کو پیغام دے کر چیف الیکشن کمشنر کے پاس بھیجا تھا مگر چیف الیکشن کمشنر نے اکیلے میں ملاقات سے معذرت کرلی۔
سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس اس کی آڈیو ہے اور وہ وقت پڑنے پر ان افراد کے نام بھی بتائیں گے۔
Comments are closed.