کراچی کی لڑکی دُعا زہرا سے پسند کی شادی کرنے والے لڑکے ظہیر احمد کی والدہ نور بی بی نے کہا ہے کہ اُنہوں نے اپنے بیٹے کو دُعا زہرا کے ساتھ شادی کرنے سے روکا تھا۔
حال ہی میں ظہیر احمد کے اہلِ خانہ نے انصاف کے حصول کے لیے لاہور پریس کلب میں اپنے وکیل اور یوٹیوبر زنیرا ماہم کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
ظہیر احمد کی والدہ نے دعا زہرا کے والدین کو معافی نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانتی ہیں کہ ان کی بیٹی کے گھر چھوڑنے کے بعد ان کے والدین کتنے پریشان تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ میرا بیٹا ظہیر دُعا سے شادی کرنا چاہتا تھا جس پر میں نے اسے روکا اور کہا کہ وہ اپنی پڑھائی پر توجہ دے اور اب وہ دونوں اس شادی کے ذمہ دار ہیں۔
ظہیر احمد کی والدہ نے کہا کہ جب دعا کراچی سے واپس آئی تو ظہیر نے اسے واپس بھیجنا چاہا لیکن اس نے انکار کر دیا، دونوں بچے ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں اور میں سمجھتی ہوں کہ ہمیں ان کا رشتہ خراب نہیں کرنا چاہیے، میں دُعا کے والدین سے بھی کہوں گی کہ وہ دُعا کو معاف کر دیں۔
نور بی بی نے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ دعا کے والدین کو ان کی بیٹی کے جانے پر کتنے تناؤ کا سامنا کرنا پڑا، وہ میری بہن اور بھائی کی طرح ہیں اور میں ان سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ مجھے معاف کر دیں۔
اُنہوں نے حکام سے درخواست کی کہ ظہیر کو مقامی عدالت میں پیش کیا جائے اور اسی عدالت سے فیصلہ سنایا جائے۔
واضح رہے کہ دعا زہرا کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر لاہور کے شیلٹر ہوم سے منتقل کرنے کے بعد کراچی کے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رکھا گیا ہے۔
عدالت نے دعا زہرا کو اغواء کرنے کے مقدمے میں ظہیر اور اس کے بھائی شبیر کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی ہے۔
Comments are closed.