وفاقی وزیرِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ تین چار روز میں نئے چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی کردی جائے گی اور اردو یونیورسٹی کے وی سی کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
رانا تنویر حسین نے آئی بی سی سی کی نئی عمارت کی افتتاحی تقرب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا ہے کہ اردو یونیورسٹی کے وی سی کو 15 جولائی تک کینیڈا سے وطن واپس آنا تھا لیکن وہ نہیں آئے، اب مذید دو دن نہ آئے تو قائم مقام وی سی کے احکامات دے دیے گئے ہیں، اردو یونیورسٹی ایڈہاک ازم کا شکار ہے، بےقاعدگیاں ہیں، مافیا ہے۔
اس موقع پر سیکریٹری آئی بی سی سی غلام علی ملاح نے بھی خطاب کیا۔
تقریب میں صوبائی وزیر تعلم اسماعیل راہو، سیکریٹری بورڈز مرید راحموں بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ کوالٹی ایجوکیشن پر یقین رکھتا ہوں، آہستہ آہستہ تعلیم بہتر ہو رہی ہے، میں جامعات کی عالمی درجہ بندی سے مطمئن نہیں ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی درجہ بندی ہونی چاہیے، ہایئر ایجوکیشن کمیشن کو ڈائریکشن دے دی ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا کہ جامعات کو جتنی مالی مدد کی ضرورت ہو گی کریں گے، پی ٹی آئی حکومت نے فنڈز 30 ارب کیا تھا ہم 120 ارب روپے سے اوپر لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں اب پی ایچ ڈی کی مانگ نہیں رہی بلکہ ہنر مند افراد کی ضرورت ہے، کوالٹی کے لیے تربیت یافتہ اساتذہ ضروری ہیں، لاکھوں ٹیچرز جن کی تربیت ضروری ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایک جیسی تعلیم کا خیال تھا، ہم نے سنگل قومی نصاب ختم کر کے اسے قومی نصاب کر دیا ہے، وزیرِ تعلیم نے سیکریٹریز آئی بی سی سی غلام علی ملاح کی کارکردگی اور آئی بی سی سی کے علاقائی مرکز کی تعریف کی۔
Comments are closed.