لبنان میں مہنگائی کی وجہ سے پھولوں سے بنے گلدستوں کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں،ایسے میں گلدستوں کے کاروبار سے وابستہ خاتون نے اس کا توڑ نکالا ہے۔
لبنان سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ تمارا حریری نے پھولوں کے بجائے نوٹوں والے گلدستے متعارف کروائے ہیں جس میں وہ نئے نوٹوں کو پھولوں کی شکل دے کر گلدستہ تیار کرتی ہیں۔
حریری کا کہنا تھا کہ ان گلدستوں کی مقبولیت کی وجہ یہ ہے کہ سالگرہ ہو یا کوئی اور موقع ،شہری اس مہنگائی کے دور میں نوٹوں سے بنا گلدستہ دے کر دوسرے شخص کی مدد کر سکتا ہے۔
حریری کے مطابق نوٹوں سے بنے گلدستے کی قیمتوں کا انحصار گلدستے کے سائز اور اس میں استعمال کیے جانے والے نوٹوں پر ہوتا ہے لیکن وہ عام طور پر 4 سے 10 ڈالرز کے درمیان منافع کمالیتی ہیں۔
Comments are closed.