بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

عمران خان کا راستہ کون روکے گا؟ شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان کا راستہ کون روکے گا؟ ایک نئی پی ڈی ایم بن جائے عمران خان کا مقابلہ کوئی نہیں کر سکتا، کل سے سیاست نیا رنگ اختیار کرے گی، چوہدری پرویز الہٰی کل پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ ہوں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ جس معاشرے میں منتخب نمائندے کو خریدا جائے اس سے بڑی لعنت کوئی نہیں، الیکشن کے سوا حکومت کے پاس کوئی حل نہیں، میں ن سے ش نکلنے کی بات کرتا تھا تو مذاق اڑایا جاتا تھا، اب کہیں نواز شریف سے کہ وہ واپس آئیں۔

انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کے چہرے سے غریب کے رونے کی تصویر نظر آتی ہے، دیکھا جائے تو ڈالر 140 روپے کا ہو چکا ہے، عمران خان آ رہے ہیں، شام میں ڈنر پر جاؤں گا۔

شیخ رشید کا کہنا ہے کہ خان صاحب نے نیب کے خلاف رٹ کی ہوئی ہے، شاید میں بھی چلا جاؤں، اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے لیے میں نے رٹ دائر کر دی ہے، ان حالات میں ایک مقبول لیڈر کی ضرورت ہے، چور لیڈر کی نہیں۔

سابق وزیرِ داخلہ نے کہا کہ 20 اگست سے پہلے عام انتخابات ہو جانے چاہئیں، ہم پر اتنے کیسز ہو گئے کہ شاید اب ہمیں کوئی ضمانت بھی نہ مل سکے، ارکان کی ذمے داری ہے کہ جس جھنڈے کے نیچے ہیں اسی کے ساتھ کھڑے ہوں، لوگوں کے گھروں کے حالات بہت خراب ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سے مایوسی کے ساتھ کہتا ہوں کہ لوگ تنگ ہیں، میری درخواست ہے کہ سپریم کورٹ مداخلت کرے، ملکی حالات اس نہج پر پہنچ سکتے ہیں کہ کوئی حکومت چلانے کے لیے تیار نہیں ہو گا۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ جو عمران خان کہیں گے اس پر سب عمل کریں گے، چوہدری پرویز الہٰی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کے کہنے پر فیصلہ کریں گے، کیا آپ ملک کو اس جگہ لے جانا چاہتے ہیں کہ سیاستدان ملک ہی نہ چلا سکیں، کروڑوں روپے کی منڈیاں لگ جائیں گی تو عوام کیوں سیاستدانوں پر اعتماد کریں گے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن اپنی جیب سے مال نہیں لگاتے، آصف زرداری کی پنجاب میں کوئی سیاست نہیں، وہ سندھ کی سیاست بچانے کے لیے پنجاب کی بات کرتے ہیں، آصف زرداری دو بھائیوں کے درمیان لڑائی کرا رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر مسلم لیگ ن کو گالیاں دے رہے ہیں، عمران خان اکتوبر، نومبر میں الیکشن کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ہماری ہے، ہمیں اس پر فخر ہے، کوئی شخص کسی ادارے کے لیے لازم و ملزوم نہیں ہوتا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.