پاکستان اور سری لنکا کے 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا، سری لنکا کی جیت کے امکانات فی الحال کافی روشن ہوگئے ہیں۔
گال ٹیسٹ کے تیسرے دن کے اختتام پر سری لنکا نے پاکستان پر فی الحال 333رنز کی برتری حاصل کرلی ہے۔
میچ میں دو دن کا کھیل باقی ہے، میچ کا فیصلہ صرف 11 وکٹ کی دوری پر ہے، ایک وکٹ گری تو سری لنکا کی دوسری اننگز ختم ہوجائے گی۔
پاکستان کی بولنگ لائن نے پہلی اننگز میں سری لنکا کو صرف 222 رنز پر پویلین بھیجا تو لگا گرین کیپ میچ پر گرفت مضبوط بنانے میں کامیاب ہوجائے گی، مگر ہوا کچھ اُلٹ ہی۔
پاکستانی بیٹنگ لائن پہلی اننگز میں کپتان بابر اعظم کی شاندار بیٹنگ عمدہ سنچری کی بدولت اپنی ساکھ بچانے میں کامیاب رہی کیونکہ کوئی اور کھلاڑی اپنے معیار کے مطابق پرفارم نہ کرسکا۔
سری لنکا جس نے دوسری اننگز میں 4 رنز کی برتری کے ساتھ دوسری باری شروع کی اور 9 وکٹ پر 329 رنز بنالیےاور پاکستان پر اب تک مجموعی طور پر 333 رنز کی برتری حاصل کرلی ہے۔
سری لنکا کی طرف سے آج فرنینڈو نے 64اور کوشل مینڈس 76 رنز کی باری کھیلی اور میچ پر ٹیم کی پکڑ مضبوط کی، رہی سہی کسر دنیش چندیمل نے پوری کردی ، جو پاکستانی پیسر اور اسپین کے خلاف ڈٹ گئے ہیں،وہ فی الحال 86 رنز پر ناقابل شکست ہیں۔
دینش چندیمل جنہوں نے اپنی باری میں اب تک 5چوکے اور 2 چھکے لگائے ہیں، اگر سنچری بنانے میں کامیاب رہتے ہیں تو یقینی طور پر پاکستان کو ایک مشکل ہدف ملے گا۔
سری لنکا کی پہلی اننگز میں پاکستانی فاسٹ اٹیک نے 7 وکٹیں اپنے نام کیں اور اسپن جوڑی یاسر شاہ اور محمد نواز کے حصے میں صرف 3 وکٹیں آئیں۔
لیکن دوسری اننگز میں دونوں اسپنرز نے 8 وکٹیں حاصل کیں، جن میں محمد نواز نے 5 اور یاسر شاہ نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا، تو پیسرز کے ہاتھ صرف ایک وکٹ حسن علی کی لگی۔
پاکستان سے میچ میں کہاں غلطی کی؟
گرین کیپ گال ٹیسٹ کی ٹیم سلیکشن میں غلطی کرگئے، انہیں ایک پیسر کم کرکے فواد عالم کی ٹیم میں شمولیت کو یقینی بنانا چاہیے تھی کیونکہ اُن کا اسپنرز کے خلاف ریکارڈ کافی مستحکم ہے۔
اگر فواد عالم ٹیم میں ہوتے تو پہلی اننگز میں جیسے پاکستانی بیٹنگ لائن اپ ریت کی دیوار ثابت ہوئی، ویسے ہونے کے امکانات کافی حد تک کم ہوسکتے تھے۔
چوتھے دن کے بعد وکٹ اسپنرز کے لیے اور مدد گار ہوجائے گی، جس کا ایک ثبوت تیسرے دن میں پاکستان کے محمد نواز اور یاسر شاہ کی بولنگ سے مل گیا ہے۔
سری لنکا کا پاکستان کے خلاف فتح کا متوقع پلان اسپنرز کی مدد سے گھیرا تنگ کرنے کا ہے، دوسری طرف ان کے پاس 2 دن کا طویل وقت ہوگا، وہ بھی ایسی بیٹنگ لائن کو پویلین بھیجنے کےلیے، جسے وہ پہلی باری میں صرف1 دن میں ہی میدان بدر کرچکے ہیں۔
اگر دوسری باری میں پاکستان کو 350 سے 360 تک کا ہدف ملتا ہے، تو فتح کےلیے گرین شرٹ کی طرف سے محمد رضوان، اظہر علی سمیت ٹاپ آڈر بیٹنگ لائن کا پرفارم کرنا لازمی قرار پاتا ہے۔
Comments are closed.