الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات کے حوالے سے میڈیا کے لیے ضابطۂ اخلاق جاری کر دیا۔
الیکشن کمیشن کے ضابطۂ اخلاق کے مطابق میڈیا ایسی کوئی چیز شائع نہیں کرے گا جس سے کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کے خلاف رائے عامہ پر منفی اثر پڑے۔
ضابطۂ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ کسی سیاسی جماعت یا امیدوار سے متعلق کسی بھی خبر سے پہلے مناسب احتیاط برتی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ میڈیا صرف پریزائیڈنگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر کے ذریعے سرکاری طور پر جاری انتخابی نتائج نشر کرے گا۔
ضابطۂ اخلاق کے مطابق امیدوار کی ذاتی زندگی کے بارے میں کسی بھی قسم کے ریمارکس سے گریز کیا جائے گا، ایسے الزامات اور بیانات سے سختی سے گریز کیا جائے جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ضابطۂ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ رپورٹنگ میں ایسی زبان استعمال نہ کی جائے جو نسل، جنس، زبان، مذہب سمیت کسی بھی بنیاد پر تشدد کو ہوا دے۔
جاری کیے گئے ضابطۂ اخلاق کے مطابق میڈیا کو صرف ایک بار ووٹنگ کے عمل یا گنتی کے عمل کی ویڈیو بنانے کی اجازت ہو گی۔
ضابطۂ اخلاق میں الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ میڈیا کسی پولنگ اسٹیشن کا غیر سرکاری نتیجہ پولنگ کے اختتام کے ایک گھنٹے بعد نشر کرے گا۔
یاد رہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ مرکزی کنٹرول روم اسلام آباد سے پنجاب کے ضمنی انتخابات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔
صبح 8 بجے شروع ہونے والا ووٹنگ کا عمل بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
Comments are closed.