بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ماحولیاتی تبدیلی سے مون سون بارشوں میں شدت

ماحولیاتی تبدیلی موسمی شدت کا باعث بن رہی ہے، ماحولیاتی تبدیلی نے مون سون بارشوں کا چلن بدل کر رکھ دیا ہے، مون سون ہوائیں کچھ سالوں سے ان خطوں میں پہنچنے لگیں جو اس کی بیلٹ میں نہیں آتے تھے، مون سون سسٹمز میں شدت آنے کی ایک وجہ بحیرہ عرب کے معمول سے زائد درجہ حرارت بھی ہیں۔

مون سون بارشوں میں شدت آتی جارہی ہے، موسمیاتی تجزیہ کار بتاتے ہیں کہ بحیرہ عرب میں درجہ حرارت معمول سے زائد رہ رہے ہیں۔

بحیرہ عرب کے زائد درجہ حرارت کے باعث یہاں آنے والے سائیکلون یا مون سون سسٹم شدت اختیار کرنے لگے ہیں، مون سون ہوائیں پاک ایران سرحد کے قریب مغربی بلوچستان پر اثرانداز نہیں ہوا کرتی تھیں لیکن اب یہ بلوچستان سمیت ایران عمان،متحدہ عرب امارت تک جارہی ہیں۔

محکمۂ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں آج سے تیز بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن نے بتایا کہ مون سون کا دوسرا سسٹم سندھ اور گجرات سے ہوتا ہوا بحیرہ عرب میں آنے پر بحیرہ عرب کے زائد درجہ حرارت کے باعث شدت اختیار کرسکتا ہے، مون سون کا یہ دوسرا سسٹم بھی طاقتور ہے۔

انہوں نے کہا کہ 14 جولائی سے یہ زیریں سندھ پر اثر انداز ہوسکتا ہے،شام یا رات سے مون سون کے اثرات کراچی میں بارش کی صورت میں نظر آسکتے ہیں۔

15 اور 16 جولائی کراچی میں اہم رہیں گے جہاں تیز اور موسلا دھار بارش کا امکان رہے گا، کچھ علاقوں میں 80 سے 90 اور کچھ علاقوں میں 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہوسکتی ہے۔

خلیج بنگال میں ایک بعد دوسرے مون سون سسٹمز بن رہے ہیں اور بھارت میں اڑیسہ اور گجرات سے ہوتے ہوئے یہ جنوبی سندھ پر اثرانداز ہو رہے ہیں،  مون سون کا تیسرا سسٹم 23 جولائی کو متحرک ہوسکتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.