کراچی یونیورسٹی خودکش حملہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، ملزم داد بخش کو چشم دید گواہ نے عدالت میں شناخت پریڈ کے دوران شناخت کر لیا۔
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) حکام کا کہنا ہے کہ مزید تفتش میں ملزم کی نشاندہی پر اس کے گھر واقع نہارو گوٹھ میں خانہ تلاشی لی گئی، گھر کی تلاشی کے دوران انتہائی اہم شہادتوں کو قبضے میں لیا گیا۔
راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ گھر سے 2 دستی بم، ریموٹ کنٹرول سرکٹ، بارودی وائر ڈیٹونیٹر برآمد ہوئے ہیں۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ26 اپریل کو جامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر خود کش حملہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں وین میں سوار تین چینی شہریوں سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے تھے، وین چینی زبان سکھانے پر مامور اساتذہ کو لے کر واپس جارہی تھی کہ موڑ پر گھات لگائے کھڑی خاتون حملہ آور نے خود کو اُڑا لیا تھا۔
دھماکے میں ہلاک ہونے والے غیر ملکی باشندوں میں ڈائریکٹر ہوانگ گوئی پنگ، ڈنگ موپنگ، چن سائے اور وین ڈرائیور خالد شامل تھے، جبکہ زخمیوں میں وانگ یوکوئنگ اور سیکیورٹی گارڈ حامد شامل تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈیپارٹمنٹ کے قریب پہنچتے ہی گاڑی میں دھماکا ہوا، جبکہ رینجرز کی دو موٹر سائیکلیں گاڑی کے آگے پیچھے تھیں۔
Comments are closed.