نانگا پربت سر کرکے واپس آنے والے ریکارڈ ساز پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے کہا ہے کہ اُنہوں نے موت کو بہت قریب سے دیکھا، بہت دشوار گزار راستے تھے۔
نوجوان کوہ پیما شہروز کاشف نے لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آکسیجن، خوراک کیمپ میرے پاس کچھ نہیں تھا۔
شہروز کاشف نے کہا کہ میں کسی صورت بریک نہیں لے سکتا، ہر اسپورٹس میں خطرہ ہوتا ہے۔
اُنہوں نے اپنے مستقبل کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرا ارادہ پاکستان کی تیسری اور پانچویں چوٹی سر کرنا ہے۔
واضح رہے کہ شہروز کاشف اسکردو سے لاہور پہنچ گئے، علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر عزیز و اقارب نے کوہ پیما شہروز کاشف کا استقبال کیا۔
شہروز کاشف نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے ہیں۔
شہروز کاشف کا نانگا پربت چوٹی سر کرنے کے بعد واپسی پر رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
Comments are closed.