بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

دعا کیس کے تفتیشی افسر سے ضمنی چالان طلب

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی آفتاب احمد بگھیو نے دعا زہرا کے مبینہ اغواء کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے کیس کا ضمنی چالان طلب کر لیا۔

سٹی کورٹ کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے دعا زہرا کیس کی سماعت کی، ملزم ظہیر کے وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے ظہیر کی 15 سے 19 اپریل تک کی کال ڈیٹا ریکارڈر رپورٹ طلب کرلی اور کیس کی مزید سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی۔

دعا زہرا کی بازیابی کی نئی درخواست کی سندھ ہائیکورٹ میں آج ہوئی سماعت میں محکمۂ صحت، محکمۂ داخلہ، آئی جی سندھ، ظہیر احمد اور دیگر کو 21 جولائی کیلئے نوٹس جاری کرکے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

وکیل مدعی جبران ناصر نے کہا کہ ازسرنو تحقیقات کے حکم سے سی کلاس چالان مسترد ہو جاتا ہے، ملزم پولیس کے پاس آتا ہے لیکن پولیس نے گرفتار نہیں کیا۔

وکیل جبران ناصر نے کہا کہ دعا سے بار بار جھوٹ بلوایا گیا، کس کے کہنے پر بچی ایسا کرتی رہی، کل اگر ملزم ملک سے باہر فرار ہوگیا تو کون ذمے دار ہوگا۔

وکیل نے کہا کہ ملزم عدالت میں پیش ہو کر اپنا کیس لڑے، عدالت نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کہ جو ملزم عدم گرفتار ہے آپ نے اس کا بیان پھر کیسے لیا؟

عدالت نے کہا کہ ملزم 15 اپریل کو کراچی میں تھا یا لاہور میں کال ڈیٹا رکارڈر نکال لیں، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ظہیر کا جو نمبر پہلے دیا گیا تھا اسکے مطابق وہ 15،16 اپریل کو کراچی میں نہیں تھا، نئے نمبر کا دوبارہ سی ڈی آر نکالنا پڑے گا۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ آپ سی ڈی آر نکال کر عدالت میں پیش کریں۔

سماعت کے بعد کیس کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی شوکت شاہانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی تصدیق شدہ نقول کی درخواست دی ہے۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ میں اس کیس کا تیسرا تفتیشی افسر ہوں، عدالت نے 20 تاریخ دی ہے تفتیش مکمل کرکے ضمنی چالان جمع کرائیں گے۔

ڈی ایس پی شوکت شاہانی نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں جو دفعات ہوں گی لگائی جائیں گی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.