بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کیس میں وزیراعظم کو طلب کرلیا

وزیراعظم اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوکر آئین میں دی گئی ذمے داریوں کو پورا کرنے میں ناکامی کی وجوہات بتائیں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کیس میں وزیراعظم کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں حکم دیا گیا ہے کہ وزیراعظم اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوکر آئین میں دی گئی ذمے داریوں کو پورا کرنے میں ناکامی کی وجوہات بتائیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم بتائیں کہ جبری گمشدگی میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف کیا کارروائی کی؟۔   عدالتی حکم نامے کے مطابق وزیراعظم کی پیشی کا وقت 9 ستمبر صبح ساڑھے 10 بجے ہو گا۔

عدالت نے کہا کہ جے آئی ٹی نے کئی کیسز کو جبری گمشدگی کہا ہے۔ لاپتا افراد کمیشن میں زیر التوا کیسز سے متاثرین کی تکلیف مزید بڑھی ہے۔ وزیراعظم کو عملاً دکھانا ہو گا کہ جبری گمشدگی ریاست کی غیر اعلانیہ پالیسی نہیں۔

اس سے قبل عدالت عالیہ اسلام آباد میں متفرق درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اگر حکومت لاپتا افرادکیسز میں اقدامات نہیں کرتی تو9 ستمبر کو وزیراعظم پیش ہوں۔

دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ عدالت کو ریاست کا ردعمل نظر آئے گا۔اس موقع پر عدالت میں لاپتا افراد کی جانب سے وکلا انعام الرحیم، ایمان مزاری و دیگر جب کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی بھی پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کسی کو قابل احتساب ٹھیرانا چاہتی ہے، جس کے دور میں مسنگ ہوئے وہ ذمے دار ہیں۔ سب اسٹیٹ ایجنسیز کہہ رہی ہیں تو پھر ریاست کو لاپتا فرد کو پیش کرنا چاہیے تھا ۔دو سال سے تو لاپتا افراد کمیشن نے پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے ۔

عدالت نے کہا کہ اگر کلبھوشن یادیو کی فیملی سے میٹنگ کرا سکتے ہیں تو مسنگ پرسنز کی فیملیز کے ساتھ کیوں نہیں؟ سماعت کے دوران فرحت اللہ بابر نے عدالت سے کہا کہ میری گزارش یہ ہے کہ میں ثبوت دوں گا ریاست کی ایجنسیز اس میں ملوث ہیں۔ 2019 میں آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ تمام لاپتا افراد تو نہیں کچھ ہمارے پاس ہیں ہم ایک سیل بنائیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آرمڈ فورسز کا وقار ہمارے پیش نظر ہے اگر وہ ملوث ہیں تو ان کو بھی قابل احتساب ہونا چاہیے۔ عدالت آپ کو کچھ وقت دے رہی ہے اگر کچھ نہ ہوا تو پھر چیف ایگزیکٹو کو بلائیں گے ۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 ستمبر تک ملتوی کردی۔

You might also like

Comments are closed.